پشاور:خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے بگن میں ڈپٹی کمشنر اور اُن کی سکیورٹی پر مامور دو پولیس اہلکار فائرنگ کے ایک واقعے میں زخمی ہوگئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے سربراہ کے کنٹرول روم کے مطابق ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود اور اُن کی سکیورٹی کی گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی ہے۔مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ نامعلوم افراد کی جانب سے ڈپٹی کمشنر اور اُن کی سکیورٹی کی گاڑیوں پر کی گئی۔زخمی ہونے والے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود اور دوںوں پولیس اہلکاروں کو تحصیل علیزئی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ زخمی ڈپٹی کمشنر کی حالت خطرے سے باہر ہے اور اُن کو علاج کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
امن معاہدے کے بعد ضلع کرم کے علاقے پاراچنار کے لیے سامان پر مشتمل ٹرکوں کا قافلہ روانہ ہونا تھا،فائرنگ کے واقعے کے بعد بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ’سکیورٹی خدشات کے پیش نظر قافلے کو فی الحال روک دیا گیا ہے۔
دوسری طرف وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے لوئر کرم میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ شرپسند عناصر نے فائرنگ کرکے امن معاہدے کو نقصان پہنچانے کی گھناؤنی حرکت کی ہے۔
قبل ازیں صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے بتایا تھا کہ قافلہ 75 گاڑیوں پر مشتمل ہے۔دو روز قبل علاقے کے سُنی اور شیعہ قبائل کے مابین امن معاہدے کے بعد حکام نے کہا ہے کہ امدادی قافلہ پولیس کی حفاظت میں جائے گا۔
جمعے کی رات چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چُوہدری نے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ ضلع کرم میں اہل سنت اور اہل تشیع کمیونیٹیز کے درمیان امن معاہدہ طے پا چکا ہے۔