لوئردیر:مالٹے کے باغات کیوں سوکھنے لگے ہیں؟

7fd70e2b-e4f6-4d00-95b1-50ed6505e211.jpg

حمد نواز

لوئر دیر کے علاقہ رباط میں مالٹے کے باغات سوکھ گئے۔مقامی زمیندار نقد آور فصل سے محروم ہوگئے جبکہ املوک کے باغات پر چمگادڑوں کی یلغار سے املوک کے باغات بھی تباہ ہونے لگے۔

مقامی ذرائع کے مطابق لوئر دیر کے علاقہ رباط میں مالٹے اور املوک (فارسمن)کے جو سینکڑوں باغات آباد تھے اور خصوصا رباط کے مالٹے جو مٹھاس اور ذائقہ کے لحاظ سے مشہورتھے اور یہاں کے لوگ اسے بطورتحفہ اپنے دوست احباب اور رشتہ داروں کو اندورن ملک اور بیرون ملک بجھواتے تھے تاہم 2010میں دریائے پنجکورہ میں سیلاب آنے سے علاقہ رباط کے اراضیات اور مالٹے کے باغات کی ابنوشی سیکم دریا برد ہونے اور خشک سالی سے مذکورہ مالٹوں کے باغات شدید متاثر ہوکر آہستہ آہستہ ختم ہونا شروع ہوگئے اور مالٹے کے سینکڑوں باغات سوکھ گئے ہیں۔

مقامی زمینداروں کے مطابق وہ مالٹے کا ایک ایک باغ لاکھوں روپے میں فروخت کرتے اور بیشتر لوگوں کی معیشت کا انحصار ان باغات پر تھا اور مقامی لوگوں کا اس سے روزگار وابستہ تھا لیکن مذکورہ باغات سوکھ جانے سے رباط میں مالٹے کی پیداوار بہت کم ہوکر رہ گئی ہے جبکہ زمیندار رہے سہے باغات کو جنریٹر چلاکر سیراب کرتے ہیں لیکن اس پر زمینداروں کا بہت زیادہ خرچہ آتا ہے۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ دوسری طرف یہاں کے املوک پارسمن کے باغات پر چمگا دڑ عذاب کی صورت میں مسلط ہوگئے ہیں اور سرشام سینکڑوں چمگادڑ ان باغات پر حملہ آور ہوتے ہیں اور پکے ہوئے پھل کھاتے ہیں جس کی وجہ سے زمینداروں کو پریشانی کا سا منا ہے اور وہ اپنے باغات میں ساری رات لائٹس جلانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

scroll to top