سیدرسول بیٹنی
صوبہ بلوچستان کی انتظامی امور میں بہتری لانے کیلئے کوشاں گورننس اینڈ پالیسی پروجیکٹ (جی پی پی) بلوچستان کے ذریعے حاصل کئے گئے اہم کامیابیوں اور اہداف کے نمائش کے سلسلے میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد ورلڈ بینک کے زیر اہتمام ملٹٰی ڈونرز ٹرسٹ فنڈ سات سالہ پراجیکٹ کے اختتام پر اہم کامیابیاں کو تمام سٹیک ہولڈز کے سامنے پیش کرنا تھا۔تقریب میں حکومت بلوچستان کے مختلف محکموں کے اعلیٰ افسران،ورلڈ بینک کے نمائندوں اور صحافیوں نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نجے بن حسین نے پراجیکٹ کی کامیابی سے تکمیل پر حکومت بلوچستان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ گورننس اینڈ پالیسی پروجیکٹ بلوچستان (جی پی پی) نے بلوچستان میں گورننس اور عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
انہوں نے گورننس اینڈ ریفارمز پراجیکٹ کی کامیاب تکمیل پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا، اختتامی تقریب کے انعقاد پر حکومت بلوچستان، پراجیکٹ پر عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں اور پراجیکٹ ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔
پراجیکٹ کوآرڈینیٹر گورننس اینڈ پالیسی پراجیکٹ بلوچستان راشد رزاق نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی قیادت میں جی پی پی نے اپنے اہداف کے حصول کی طرف نمایاں پیش رفت کی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد بلوچستان میں گورننس اور عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانا ہے۔
ورلڈ بینک کی ٹاسک ٹیم لیڈر برائے جی پی پی مس ارم توقیر نے اپنی خطاب کے دوران کہا کہ جی پی پی حکومت بلوچستان کا ایک فلیگ شپ پروجیکٹ ہے، انہوں نے بتایا کہ جی پی پی نے پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے محکمہ خزانہ کو وسیع تعاون فراہم کیا ہے، جی پی پی نے انٹرنل آڈٹ یونٹ قائم کیا، ڈیبٹ اینڈ ریونیو مینجمنٹ یونٹ، پبلک جی پی پی کی بلوچستان ریونیو اتھارٹی (بی آر اے) کو سپورٹ کے نتیجے میں ٹیکس ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
ارم توقیر نے مزید کہا کہ پروجیکٹ کے آغاز کے بعد سے بلوچستان ریونیو اتھارٹی (بی آر اے) نے ٹیکس کولیکشن میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔جی پی پی کی کوششوں نے صوبائی اداروں کی بہتری کے عمل کو شفاف بنایا ہےاور عوامی خدمات کی فراہمی کو تقویت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ جی پی پی نے بلوچستان پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی میں ایک نیا ای پروکیورمنٹ سسٹم نافذ کیا ہے جس سے خریداری کے عمل میں کارکردگی اور جوابدہی میں اضافہ ہوا ہے۔