سیدرسول بیٹنی
ڈیرہ اسماعیل خان:سابق وزیر اعظم و چیئر مین تحریک انصاف عمران خان اور و زیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان آمد،سیلاب متاثرین کیلئے رتہ کلاچی سپورٹس سٹیڈیم میں قائم ریلیف کیمپ کا دورہ کیا۔
سابق وزیر اعظم و چیئر مین تحریک انصاف عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی جبکہ نقصانات اورریلیف /امدادی سرگرمیوں سے متعلق دریافت کیا۔
اس موقع پر شوکت یوسفزئی، سینیٹر شبلی فراز، ممبر قومی اسمبلی شیخ یعقوب، سردار علی امین خان گنڈہ پور، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش، کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن عامر آفاق، ریجنل پولیس آفیسر شوکت عباس، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ نصراللہ خان، اسسٹنٹ کمشنرز، سرکاری محکموں کے افسران اور میڈیا کے نمائندے بھی موجود تھے۔
کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن عامر آفاق نے چیئر مین تحریک انصاف عمرا ن خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو سیلابی صورتحال اور امدادی کاروائیوں سے متعلق بریفنگ دی اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات سے متعلق آگاہی دی۔
اس موقع پر سابق وزیر اعظم عمران خان نے میڈیا بریفنگ کے دوران سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں انتظامیہ کی جانب سے اقدامات کو سراہا اور وزیر اعلیٰ کو ہدایات جاری کیں کہ فزیبلٹی رپورٹ تیار کر کے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کیا جائے جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین اور ریلیف و بحالی کیلئے فوری فنڈز فراہم کیے جائیں۔
سیلاب سے بچاؤ کا مستقل حل ڈیمز کی تعمیر ہے ڈیمز کی بدولت یہی پانی علاقے کی ترقی و خوشحالی میں کردار ادا کریگا۔ اپنے دور میں دس ڈیمز کا پلان کیا ہوا تھا۔ ملک پاکستان کیلئے ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہے۔ 2010ء کے سیلاب میں اتنا نقصان نہیں ہوا جتنا اب ہوا ہے۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ گرفتاری تو مجرموں کی ہوتی ہے، چور تو ملک سے باہر بیٹھے ہیں اور جو یہاں موجود ہیں ان پر بھی کرپشن کے کیسز ہیں، میری کوشش ہے کہ ملک کو حقیقی آزادی حاصل ہو اور اسی کی جدو جہد کر رہا ہوں۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ حکومت خیبر پختونخوا سیلاب متاثرین کے ساتھ ہے اور مشکل کی اس گھڑی میں انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں تیزی لانے اور بہتر اقدامات کو یقینی بنانے کیلئے ضلع میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ قریبی اضلاع سے ریسکیو اور دیگر محکموں کے اہلکار وں کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں تاکہ بروقت امدادی سرگرمیاں انجام دی جا سکیں۔متعلقہ ضلعی انتظامیہ ہر متاثرہ شخص تک رسائی کو یقینی بنائے، نقصانات کا ازالہ کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے ضروری احکامات جاری کر دیے ہیں۔مختلف ترقیاتی فنڈز سے سیلاب متاثرین اور انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے فوری فنڈز فراہم کیے جائیں گے جبکہ اداروں کو بھی مزید مضبوط بنایا جائے گا۔