سیدرسول بیٹنی
پشاور:شعبہ فلاسفی جامعہ پیشاور کے زیر اہتمام سماجی بہبود اور پُر امن معاشرے کے قیام کے عنوان پر سات روزہ "فیلوشب پروگرام آن پروموٹنگ پیس فل کو ایگزسٹنس” 12 جولائی ٓ سے شروع ہوگا جو کہ 18 جولائی تک جاری رہے گا،جس کیلئے تمام تیاریاں مکمل کی جاچکی ہے۔ صوبے کے مایہ ناز پروفیسرز اور سکالرز پروگرام میں شریک شرکاء کو مختلف موضوعات ہر لیکچرز دینگے۔
پروگرام کا مقصد نوجوان نسل میں مثبت تنقیدی سوچ کو فروغ،اپنے معاشرے کے مسائل سے واقفیت اور اُن کا پُر امن حل تلاش کرنا ہے۔
پروگرام کے دوران طلبہ میں شعبہ فلاسفی کی اہمیت اور پُر امن معاشرے کے قیام پر بحث ہوگی جس میں ماہرین تعلیم اپنے اپنے تجربات شرکاء کے ساتھ شیئر کرینگے اور صوبے میں پائیدار امن کی تشکیل کی راہ میں درپیش مشکلات کا حل بھی تلاش کرینگے۔
شعبہ فلاسفی کے چیئرمین ڈاکٹر شجاع احمد کے مطابق اس فیلوشپ کا بنیادی مقصد صوبہ خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے نوجوان طلباء وطالبات کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرکے اُنکی شخصیت سازی کی جائے گی تاکہ اُن میں قائدانہ صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ اعتماد اور دور اندیشی پیدا ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے دوران نوجوانوں میں منطق اور دلیل کے ساتھ بحث کرنے کے طریقے سکھائیں گے تاکہ وہ ہمیشہ مسائل کو پرکھنے کی کوشش کریں اور منطق کی بنیاد پر حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔
ڈاکٹر شجاع احمد نے کہا کہ فیلوشپ کے ساتھ ساتھ طلبہ کی پلیٹ فارم "دی مرر آف سوسائٹی” کی ڈیجیٹائزشن بھی پروگرام کا حصہ ہے۔
پروگرام کے افتتاحی تقریب میں پشاور یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس خان مہمان خصوصی ہونگے جو سات روزہ فیلوشپ کا باقاعدہ آغاز کرینگے جبکہ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ آیاز ہونگے۔
آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر اور "دی مرر آف سوسائٹی” کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر طارق شاہ نے "دی پشاور پوسٹ” کو بتایا کہ فیلوشپ کے انعقاد کیلئے تمام تر تیاریاں مکمل ہوچکی ہے جس کیلئے آرگنائزنگ ٹیم نے دن رات محنت کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پروگرام میں کل 60 نوجوان طلباءوطالبات شرکت کرینگے جن کی انتخاب بہت باریک بینی سے گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پروگرام میں پیس بلڈنگ کے حوالے سے مخلف موضوعات ماہرین تعلیم شرکاء کو لیکچرز دینگے اور اُن کی شخصیت سازی کرینگے تاکہ وہ یہاں سے سیکھ کر اپنے اپنے علاقوں میں پائیدار امن اور ترقی لانے کیلئے اپنا کردار ادا کرسکیں۔