سیدرسول بیٹنی
پشاور : عوامی نیشنل پارٹی نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں ایک قرار داد جمع کرائی ہے جس میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ قبائلی اضلاع اور خصوصاً شمالی و جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی ، دھماکوں اور آپریشنز کے نتیجے میں معذور ہونے والے افراد کا سرکاری سطح پر علاج معالجے کا انتظام کیا جائے.
قرارداد اے این پی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر و جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے جمع کرائی ، قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ معذور افراد کو الگ شناخت دی جائے اور ان کیلئے نادرا کی جانب سے DISABLE شناختی کارڈ کا اجراء کیا جانا چاہئے ۔
سردار حسین بابک نے کہا کہ دہشت گردی کا شکار ہونے والے معذور افراد کو روزگار کی فراہمی کیلئے مواقع پیدا کرنا ،انہیں ہنر مند بنانا اور عزت کے ساتھ زندگی گرارنے کیلئے حکومتی سطح پر مالی معاونت کا انتظام جنگی بنیادوں پر کرنا ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کی تعلیم اور آمدن کے ذرائع فراہم کرنا حکومت کی اولیں ذمہ داری ہے جس میں تاخیر کسی صورت مناسب نہیں،
انہوں نے کہا کہ ایکررپورٹ کے مطابق صرف وانا سب ڈویژن میں معذور افراد کی تعداد 14سو سے زائد ہے جن میں 450کے لگ بھگ خواتین ہیں،
سردار حسین بابک نے قرارداد کے ذریعے حکومت سے سفارش کی کہ قبائلی علاقہ جات میں معذوروں کے بنیادی ،انسانی مسائل کو حل کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔