قراةلعين نیازی
طلعت درانی پشاور کی رہائشی ہے وہ ایک سکول میں ٹیچر تھی لیکن اچانک کرونا وباء کے پھیلنے سے سکول بند ہوگیا جس سے اس کی نوکری بھی چلی گئی اس سے پہلے ان کا شوہر ارشد خان بھی اپنے بزنس سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا ایسے میں گھر کا خرچہ چلانے کیلئے کچھ نہ کچھ کرنا ہی تھا اس لئے انہوں صرف پانچ سو روپے لگا کر گھر سے انلائن مختلف پکھوان بیچنے کا فیصلہ کیا اور آج وہ ایک اچھی خاصی کاروبار کی مالکن ہے۔
کرونا وباء نے ایک طرف معیشت کو تباہ کیا تھا دوسری جانب بعض لوگوں نے اپنے کاروبار شروع کرکے اب خاصا اچھا کما رہے ہے۔
طلعت درانی نے پانچ سو روپے سے کھانے کے چیزیں بنانے کا کاروبار شروع کیا تھا اور اب ان نے گھر کا تمام اخراجات اسی کاروبار سے منسلک ہیں ۔
طلعت درانی کا کہنا ہے کرونا کے بعد اس کی شوہر کس بزنس ختم ہو گیا تھا اور گھر کے اخراجات کا بوجھ بڑھ گیا تھا اسکول بند ہونے کی وجہ سے جب اس کی جاب بھی ختم ہوگئی تو تب سوچا کہ اپنا کاروبار شروع کرنا چاہئے۔ تب لاک ڈون کے دوران اپنے شوہر کے ساتھ مل کر آن لائن فوڈ کا کاروبار شروع کیا۔
طلعت درانی کا شوہر ارشد خان اس سے پہلے اپنا امپورٹ ایکسپورٹ کا بزنس کرتے اور وہ ایک اسکول میں پڑھاتی تھی طلعت درانی کہتی ہیں کہ شروع میں سرمایہ نہیں تھا لیکن ہم نے کوشش جاری رکھی اور ہمت نہیں ہاری۔
انہوں نے کہا کہ پانچ سو روپے سے انہوں نے کام شروع کیا تھا، پہلے انہوں نے شامی کباب بنائے تھے اور مختلف اسٹورز پر دی۔ پھر چند دنوں میں ان کے آڈرز آنے شروع ہوئے اور کاروبار آہستہ آہستہ شروع ہو گیا۔
طلعت درانی اپنے خاندان میں خوش ذائقہ کھانے بنانے میں مشہور ہیں طلعت درانی کہتی ہیں کہ جب آنلائن بزنس کا سوچا تو سب نے کہا کہ آپ کوکینگ شروع کریں۔
کاروبار کے لئے انہوں نے سے پہلے ہم نے ایک فیس بک پیج بنایا تھا پھر وہ جو کھانے گھر میں بناتے تھے وہ اپلوڈ کرتے تھے۔ اس طرح لوگوں کا آن لائن آرڈرز آنا شروع ہوا۔
ہر نئے کام کر شروع کیا جائے تو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ایسے ہی کچھ مسائل کا سامنا ارشد درانی اور ان کی اہلیہ طلعت درانی کو بھی تھا کہی وسائل کا نہ ہونا اور کبھی جو کھانا بچ جاتا وہ ضائع ہو جاتا۔
طلعت درانی کا شوہر ارشد درانی کا کہنا ہے کہ شروع میں کبھی کبھی نقصان ہونے کی وجہ سے لوگ آن کاروبار کو چھوڑ دیتے ہیں لیکن کوئی بھی کاروبار شروع کرنے سے پہلے اس کاروبار کے بارے میں جاننا ضروری ہوتا ہے اور بعد میں نقصان کے بجائے منافع بخش بن جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بیوی کے ساتھ پورا کوشش کرتا ہے اور ہر وقت اس کو سپورٹ کیا ہے۔
طلعت درانی کا کہنا ہے کہ بہت بار ایسا ہوا کہ کھانا بچ گیا اور خراب ہو جاتا یا کبھی ہم خود کھاتے رہے لیکن آہستہ آہستہ کام چل پڑا اور آج لاکھوں روپے کا کاروبار بن گیا ہے۔