محمد وسيم
بنوں : پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی نائب صدر عبد الصمد خان نے وزیراعلیٰ محمود خان اور آئی جی خیبر پختونخوا پولیس ڈاکٹر محمد نعیم خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پولیس کی جانب سے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ نمبر 1 کے طلباء پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیں۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار "دی پشاور پوسٹ” کے ساتھ مذکورہ واقعے کے تفصیل بتاتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے جمعرات کے روز گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج نمبر 1 بنوں میں پولیس گردی کی بدترین مثال قائم کی،نہتے طلباء پر تشدد کرکے مقدمات درج کیے اور ان کو حوالات میں بند کیا۔
عبد الصمد نے کہا کہ کالج انتظامیہ کی طرف سے غریب سٹوڈنٹس پر ناجائز جرمانے عائد کئے گئے تھے،جس پر متحدہ طلبہ محاذ نے کالج انتظامیہ کے خلاف پر امن احتجاج ریکارڈ کررہے تھے کہ اس دوران پولیس کی طرف سے اُن پر تشدد اور لاٹھی چارج کیا گیا جبکہ پانچ طلبہ کو گرفتار بھی کیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کالج انتظامیہ کی طرف سے بعض طلباء کو یہ لالچ دیا گیا کہ اُن کے جرمانے معاف کئے جائیں گے لہذا وہ احتجاج سے دستبردار ہو جائیں لیکن انتظامیہ کی بات سے انکار اور احتجاج بدستور جار رکھنے پر پولیس بلائی گئی اور احتجاج پر دھاوا بول کر طلبہ پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے پانچ ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا۔
واقعے میں ایک طالب علم فیضان جوکہ بی ایس فزکس میں پڑھتے ہیں پر پولیس نے سر میں لاٹھی ماری جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے اور خون میں لت پت انہیں حوالات لے گئے جہاں ان کی حالت مزید بگڑتی جا رہی تھی ہم نے پولیس کو بہت منت سماجت کی کہ ان کے ساتھی کی حالت خطرے میں ہے لیکن نہ مانے اگلے روز عدالت کو درخواست دی کہ ہمارے ساتھی کو علاج کیلئے ہسپتال منتقل کیا جائے۔
جس پر عدالت نے چیک اپ کا حکم دیا تو ڈاکٹر نے رپورٹ دی کہ ان کے سر میں شدید چوٹ آئی ہے جس پر ہم نے مذکورہ ایس ایچ او کینٹ کے خلاف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں وکلاء برادری کو درخواست کے ساتھ ساتھ تمام میڈیکل رپورٹ حوالے کیا کہ ایس ایچ او کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے
عبد الصمد نے بتایا کہ پر امن احتجاج ہر شہری کا حق ہے اور یہ حق آ ئین پاکستان نے دیا ہے اگر طلبہ کو حق دیا جا تا ہے تو وہ احتجاج کیوں کریں گے انہوں نے کہا کہ ہم وکلاء برادری کے وساطت سے عدالت میں کیس دائر کرنے کیساتھ ساتھ سوموار کے روز ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر یاسر آفریدی کیساتھ بھی ملاقات کر رہے ہیں کہ واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف انکوائری کرکے سخت سزا دیں۔
پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن پشاور یونیورسٹی کے چیئرمین طارق پختونیار نے بھی واقعے کی شدید الفاظ میں مزمت کی اور کہا کہ پی ایس ایف طلباء کے حقوق کیلئے پر امن جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ واقعہ کا فوری نوٹس لیں اور کالج کے انتظامیہ کو راہ راست پر لے آئیں۔