سفید احمد
پشاور : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاکہ خیبرپختونخوامیں حالیہ شروع کردہ داخلہ مہم میں 8 لاکھ بچوں کو سکولز میں داخل کروانے کا ہدف مقررکردیاگیاہے اور نئے ضم شدہ ضلع خیبر سے داخلہ مہم شروع کرنے کامقصد قبائلی اضلاع کے محرومیوں کا ازالہ کرنااوران کو احساس دلاناہے کہ وہ بھی باقی ملک کے شانہ بشانہ ترقی کے سفرمیں ساتھ ہوں گے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار مشیرتعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ خان بنگش کے ساتھ پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
وفاقی وزیر تعلیم نے خیبرپختونخوا کے تعلیمی محکمے کی بہترین کارکردگی کو سراہا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی بدولت بہت جلد سکولوں سے باہر طلبہ اور طالبات کو زیور تعلیم سے آراستہ کیا جائیگا۔
انہوں نے یکساں نظام تعلیم کے حوالے سے کہا کہ اس وقت ملک میں سرکاری ، پرائیویٹ اور مدرسوں پر مشتمل تین تعلیمی نظام چل رہے ہیں جس کی وجہ سے بچے طرح طرح کے مسائل کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہ ہم ان تینوں نظام کے سٹیک ہولڈرز کی باہمی مشاورت سے عنقریب یکساں نظام تعلیم رائج کررہے ہیں۔جس میں تمام اداروں کے بنیادی اور ضروری مضامین یکساں ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ روزگار کے مسائل پر قابو پانے کیلئے ہم ٹیکنیکل پروگرام پربھی کام کررہے ہیں تاکہ طلباء کو تعلیم کیساتھ ساتھ ہنربھی دی جائے انہوں نے خیبرپختونخوا کے دورے کے حوالے سے کہاکہ آج کا دورہ بڑا کامیاب رہا۔
ایک سوال کے جواب میں مشیرتعلیم ضیاء اللہ خان بنگش نے کہاکہ یہ تاثرمکمل غلط ہے کہ قبائلی اضلاع میں اب بھی تعلیمی مسائل ہیں۔ انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ سکولوں کی کھڑی نگرانی کررہی ہے اساتذہ کی حاضری میں بہت بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے 2400 اساتذہ کی بھرتی کا عمل جاری ہے جبکہ قبائلی اضلاع کیلئے مزید 4000 اسامیاں بھی بہت جلد مشتہری کی جائیگی۔ اس میں کچھ نئے سکول بھی ہیں جن کے اساتذہ بھرتی ہوکر وہاں بھی تعلیمی سرگرمیاں شروع ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ پانچ سالہ پلان کے تحت پورے خیبرپختونخوا بشمول ضم شدہ اضلاع میں تعلیمی میدان میں بہت اہم تبدیلی رونماہوگی۔
پرائیویٹ سکولوں کی زیادہ فیس لینے کے حوالے سے وفاقی و زیرتعلیم نے کہا کہ جو پرائیویٹ سکول سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے مقرر کردہ فیسوں سے زیادہ فیس لیگی پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی ان کے خلاف فوراً کارروائی کریں۔
ضیاء اللہ خان بنگش نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ داخلہ مہم کے ذریعے ہم اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس ضمن میں والدین ، علاقہ عمائدین، ناظمین اورتمام لوگ ہمارے ساتھ اس مہم میں بھرپور حصہ ڈالیں تاکہ پاکستان کو ایک خوشحال اورتعلیم یافتہ ملک بنایاجاسکیں۔