غلط طرز زندگی اور کھانے کی عادات انسانی جسم کے فضلے کے اخراج کے عمل کو متاثر کرتی ہیں۔اس حوالے سے گردے کی پتھری ایک عام مسئلہ ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے مریض کو ناقابل برداشت تکلیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
گردے کی پتھری سے متعلق دیگر سوالات کے جوابات جاننے کے لیے ہمارے رپورٹر طاہر احمد زئی نے گردوں کے امراض کے ماہر ڈاکٹر نبیل اختر بھٹی سے بات کی ہے جو کہ آجکل ایڈوانس انٹرنیشنل ہسپتال اسلام آباد میں کنسلٹنٹ یورالوجسٹ کے طور پر اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
دی پشاور پوسٹ:ڈاکٹر صاحب سب سے پہلے تو آپ یہ بتائے کہ گردے کی پتھری کیا ہوتی ہے؟
ڈاکٹر نبیل بھٹی : جب ہم پتھری کی بات کرتے ہیں تو لوگ کنفیوز ہو جاتے ہیں کہ گردے کی پتھری اور پتے کی پتھری ایک جیسی چیزیں ہیں جب ہم کسی بیمار سے پوچھتے ہیں کہ آپکے فیملی میں کسی فرد کو پہلے سے تو پتھری کا مرض لاحق نہیں ہے؟تو کہتے ہیں کہ جی بالکل پتھری کا مرض ہے لیکن وہ دراصل پتے کی پتھری کی بات کر رہے ہوتے ہیں کیونکہ گردے کی پتھری تھوڑی سی مختلف ہوتی ہے پتے کی پتھری سے۔
دی پشاور پوسٹ: گردے کی پتھری کیوں بنتی ہے ؟
ڈاکٹر نبیل بھٹی: گردے کی پتھری بننے کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں جن میں سے سب سے بڑی وجہ جو ہے وہ ہے پانی کا کم پینا۔ اس کے علاوہ کچھ ڈائٹری فیکٹرز بھی شامل ہوتے ہیں کہ کون سی ڈائٹ استعمال کر رہے ہیں اس کے علاوہ آپ کہاں رہتے ہیں ماحولیاتی وجہ بھی ہوتی ہے اور کسی حد تک آپ کے جنیٹکل وجہ بھی شامل ہوتے ہیں لیکن اگر آپ اصلی وجوہات کی بات کریں تو میں آپ کو دو وجوہات بتاؤں گا جن میں ایک ہے پانی کا کم پینا اور دوسرا ہے نمک کا زیادہ استعمال کرنا یہ ایک غلط فہمی ہے عام لوگوں کو کہ گردے کی پتھری چاول کھانے سے زیادہ ہوتی ہے چاولوں سے اس کا زیادہ لنک نہیں ہے جتنا نمک سے ہے جس چیز پر فوکس کرنے کی ضرورت ہے وہ ہے نمک کا کم استعمال ۔
دی پشاور پوسٹ: گردے کی پتھری کی علامت کیا ہیں؟
ڈاکٹر نبیل بھٹی: جب ہم بات کرتے ہیں کہ علامات کی کہ گردے کے پتھری میں کیا کیا علامات ہو سکتی ہیں تو جو سب سے بڑی علامت ہے گردے کی پتھری کی وہ ہے درد۔ یاد رکھیے گا کہ اگر گردے میں ایک پتھر ہے یا گردے میں 10 پتھر ہیں اگر وہ رکاوٹ پیدا نہیں کر رہے تو آپ کو درد نہیں ہوگا۔ آپ کو درد اُس وقت شروع ہوتا ہے جب گردے کی پتھری رکاوٹ شروع کرتی ہے تو رکاوٹ کہاں ہو سکتی ہے رکاوٹ ہو سکتی ہے گردے کے اندر بھی اور گردے کی نالی میں۔ اکثر جو درد ہوتا ہے وہ تب شروع ہوتا ہے جب گردے میں نالی کے اندر پتھر آجائے اور پھر اس کے بعد رکاوٹ ہوتی ہے یورین کی اور پھر شدید درد شروع ہو جاتا ہے۔ اگر پتھری صرف اور صرف گردے میں ہے اور وہ رکاوٹ نہیں کر رہی تو آپ کو گردے میں بھاری پن محسوس ہوگا تھوڑی سی بے چینی سے محسوس ہوگی لیکن اگر وہ رکاوٹ پیدا کر دے تو شدید درد شروع ہو جاتا ہے درد کے ساتھ آپ کو الٹیاں بھی ہو سکتی ہیں متلی ہو سکتی ہے بخار ہو سکتا ہے پیشاب میں جلن ہو سکتی ہے پیشاب میں خون آسکتا ہے ۔
دی پشاور پوسٹ: گردے کی پتھری کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟
ڈاکٹر نبیل بھٹی: جہاں تک علاج کا تعلق ہے گردے کی پتھری میں ہم آج کل مختلف طریقوں سے علاج کرتے ہیں علاج کا ٹوٹل ڈیپینڈ کرتا ہے کہ گردے کی پتھری کا سائز کیا ہے اور گردے کی پتھری کی لوکیشن کیا ہے اگر گردے کی پتھری، گردے کے اندر ہی موجود ہے اور اس کا سائز تھوڑا چھوٹا ہے تو ہم اس میں لیتوٹرپسی کرسکتے ہیں باہر سے شعائیں لگوا سکتے ہیں اس کے علاوہ ہم اینڈویوجیکل پروسیجرز کرسکتے ہیں جس میں یو آر ایس شامل ہوتا ہے،آر آئی آر ایس شامل ہوتا ہے اس کے علاوہ ہم پی سی این ایلز کرسکتے ہیں تو آج کل جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ مختلف طریقہ علاج آچکے ہیں جو مریض کے لیے سب سے بہترین ہوتا ہے۔ ہم بیمار کو دیکھنے ،پتھر کی لوکیشن دیکھنے اور پتھر کا سائز دیکھنے کے بعد اپنا ٹریٹمنٹ ڈیسائیڈ کرتے ہیں اور وہی کرتے ہیں جو پیشنٹ کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے ۔
دی پشاور پوسٹ: گردے کی پتھری سے کیسے بچا جائے؟
ڈاکٹر نبیل بھٹی: جیسے میں نے آپ کو بتایا کہ گردے کی پتھری بننے کی وجوہات کیا ہوتی ہیں تو انہی وجوہات کو اگر ہم دیکھیں تو ہم احتیاط بھی کرسکتے ہیں جیسے کہ پانی کا زیادہ استعمال کرنا،عام طور پر جن مریضوں کو جلد کی پتھری ہوتی ہے یا وہ سٹون فارمرز ہیں بار بار پتھری بناتے ہیں تو ان کو ہم کہتے ہیں کہ کم از کم تین لیٹر سے زیادہ پانی پیئے یہ تقریباً 12 گلاس بنتے ہیں جو آپ نے روزانہ پینا ہوتا ہے پھر ہم ان کو کہتے ہیں جو چیزیں ترک کرنی ہیں ان میں نمک کا استعمال جو ہے وہ کم سے کم کریں خاص طور پر وہ چیزیں جن میں نمک زیادہ ہے جیسے سنیکس ہوتے ہیں یا وہ چیزیں جن کے اوپر سے نمک کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے جیسے فرائیز ہوتے ہیں تو آپ نے اوپر سے نمک نہیں چھڑکنا اور جو آپ نے کھانا استعمال بھی کرنا ہے اس میں کم سے کم نمک استعمال کرنا ہے زیادہ تر جو پتھری ہوتی ہے گردے کی اس میں ہم دیکھتے ہیں تو وہ کیلشیم اکزلیٹ کی ہوتی ہے تو اس میں ہمیں یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ وہ چیزیں جس میں اکزلک ایسڈ یا اکزلیٹ زیادہ ہے ان چیزوں کو تھوڑا سا ترک کرنا ہوگا مکمل بند نہیں کیا جاتا لیکن ہم کہتے ہیں ترک کریں جیسے ٹماٹر اور پالک وغیرہ کا استعمال، بادام ، سٹربری ان سب چیزوں میں اکزلیٹ زیادہ ہوتا ہے تو اس کو ہم کہتے ہیں کہ اپ تھوڑا سا کم استعمال کریں اور پانی کا استعمال زیادہ کریں۔