سیدرسول بیٹنی
پشاور یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (پیوٹا) کے زیر اہتمام جا معہ پشاور کے اساتذہ اور دیگر ملازمین نے مسلسل تیسرے سال 31 مئی کو اُس وقت کی صوبائی حکومت کی جانب سے پر امن اور نہتے اساتذہ پر صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کی عمارت کے سامنے تشدد اور لاٹھی چارج کے خلاف بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اور ہاتھوں میں بینرز اٹھائے بطور یوم سیاہ منایا۔
احتجاج میں شریک اساتذہ کا کہنا تھا کہ 31 مئی 2021 کا دن پاکستانی جامعات کی تاریخ میں بالعموم اور جامعہ پشاور کی تاریخ میں بالخصوص ایک سیاہ باب اور دن کےطور پر یاد رکھا جائے گا۔
پشاور یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (پیوٹا) کے صدر اور فپواسا مرکزی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد عزیر نے اس دن کی مناسبت سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہر سال31 مئی کے دن کو منانے کا مقصد معا شرے میں اساتذہ کے وقار کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ حکومتی حلقوں میں اساتذہ کے مقام اوراہمیت کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پرامن احتجاج زندہ معاشروں کی پہچان ہوتے ہیں اور اپنے جائز حقوق کے لئے آواز بلند کرنا اور پر امن جدوجہد کسی بھی مہذب معاشرے کا ایک لازمی عنصر ہیں۔
شرکاء نے 31 مئی2021 کو یونیورسٹی اساتذہ اور ملازمین پر صوبائی حکومت اور نااہل انتظامیہ کی ایماء پر پولیس کی جانب سے ان پربہیمانہ تشدد اور لاٹھی چارج کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
پیوٹا آفس سے جاری اعلامیے میں پیوٹا ایگزیکٹوز نے ہر سال 31 مئی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے عزم کا اعادہ کیاتا کہ حکومت وقت کے جبر و عدم احساس اور اساتذہ کی قدر ومنزلت اور احترام سے لوگوں میں شعور پیدا کیا جا سکے۔
پیوٹا کابینہ نے اس عزم کا اعا دہ بھی کیا کہ وہ جامعہ پشاور کے اساتذہ کے حقوق کیلئے ہمیشہ اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائے گی اور یونیورسٹی اساتذہ کے وقار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
انہوں نے اساتذہ اور دیگر ملازمین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ٹیچرز کمیونٹی سنٹر کے سامنے تپتی دھوپ میں کثیر تعداد میں شرکت کر کے اس دن کوسیاہ دن کے طور پر منایا اورمقتدر حلقوں کو پیغام دیا کہ جس معاشرے میں استاد کو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا اس معاشرے کوزوال کے گھڑے میں گرنے سے کوئی نہیں بچا سکتا۔