عبداللہ ہود
افغان صدر محمد اشرف غنی نے اتوار 7 فروری کو ایک نامے کے تحت ملک کے مشرقی صوبہ ننگرہار کے پندرہ اضلاع کے لیے نئے کمشنرزکے تقری کی ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اس صوبے کے لیے ایک ہی دن اور ایک جگہ پر اتنے بڑے تعداد میں نئے ضلعی کمشنر تعینات کردئیے گئے ہیں۔
ننگر ہار کے عوام کا طویل عرصے سے یہی مطالبہ تھا کہ صوبے کے بشتر اضلاع میں تعنیات کمشنر غیر فغال ہے اور یہاں کئی برسوں سے اپنے کرسیوں پر برجما ہے جن کی وجہ سے لوگوں کے مسائل کے حل کے بجائے اُس میں مسائل پیدا کیں جاتے ہیں۔ عوام کے جانب سے یہ بھی الزام لگایاجاتارہاہے کہ پہلے سے تعینات کمشنرز کی ناتجربہ کار اور کم تعلیم یافتہ ہے جو اپنے عہدوں کو بچانے کے لئے رشوت کا استعمال کرتے ہیں۔
ننگرہا ر کے بہسود، درہ نور، سوسوے، مومندرا، غنی خیل، نازانی، دربابا، اسپنگھر، لالپورے، بٹی کوٹ، پچیراگام، رودات، سرود، خوگیانی اور شیرزادو اضلاع کے لیے نو منتخب کمشنر کا اعلان ایک جلسہ عام ہوا جس میں بڑی تعداد میں مقامی لوگوں نے بھی شرکت کرکے حکومت کے اس اقدام کو سہرااور توقع ظاہر کردی کہ جلد دیگر سرکاری اداروں میں بھی اصلاحات کا عمل شروع کردیا جائیگا
ننگرہار میں 22 اضلاع ہیں جن میں سے صرف 7 ضلعی کمشنرز اپنی جگہ پر موجود ہیں۔حکام نے اُن ک کارکردگی کو تسلی بحش قرار دیا ہے۔