پاکستان میں 14 فیصد بچے نمونیا سے مرتے ہیں،ماہرین صحت

.jpg

سیدرسول بیٹنی

اسلام آباد:ماہرین صحت نے کہا ہے کہ نمونیا عالمی سطح پر پانچ سال سے کم عمر بچوں کے سب سے بڑے قاتلوں میں سے ایک ہے،عالمی سطح پر ہر 30 سیکنڈ میں ایک بچہ اس مرض سے مر رہا ہے۔اس بات کا انکشاف ڈاکٹر حںا محمود ڈائریکٹر ریسرچ نیوینٹیو سلوشن نے نمونیا کے متعلق ‘بریتھنگ فار ٹومارو’ نامی ایک نئی تحقیق کے حوالے سے پریزنٹیشن دیتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ Neoventive Solutions نے وزارت قومی صحت کی خدمات کے ساتھ اور بین الاقوامی ریسرچ فورس کے تعاون سے پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے تین سطحوں پر شواہدجمع کرنے کے لیے تحقیق کی۔

انہوں نے کہا کہ کمیونٹی کی سطح پر، ہمارے محققین نے نمونیا کے بارے میں نگہداشت کرنے والوں کے تاثرات اور نگہداشت کی تلاش کے لیے متعلقہ ضرورتوں کی کھوج لگائی جس سے معلوم ہوا کہ پانچ سال سے کم عمر کے نمونیا کے بارے میں نگہداشت میں تاخیر کے ساتھ محدود معلومات تھیں۔ اس کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز (LHW) کے ذریعے نمونیا کی روک تھام میں کمیونٹی کی مدد کے لیے موبائل ہیلتھ ٹیکنالوجی کے استعمال کی تحقیقات کی گئیں۔

دیگر ماہرین صحت نے کہا کہ اگرچہ یہ ایک دیرینہ مسئلہ تھا، لیکن نمونیا کو ملک بھر میں نظر انداز کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ضروری ہے کہ پالیسی کی سطح پر توجہ مبذول کرنے اور اس کے نتیجے میں بیماری کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے پائیدار، توسیع پذیر حل فراہم کرنے کے لیے ایک اعلیٰ معیار کے ثبوت کی بنیاد تیار کی جائے۔

اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) اسلام آباد ڈاکٹر زعیم ضیاء نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مضبوط بنانے میں ڈاکٹروں کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کو چاہئے کہ وہ ہسپتالوں میں طبی اخلاقیات پر عمل کریں تاکہ وہ مریضوں کی صحیح خدمت کریں۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

scroll to top