اسلام گل آفریدی
انٹرنیشنل سینٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈویلپمنٹ کے زیر اہتمام غیرقانونی ہجرت کی روک تھام بارے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا،جس کا مقصد عوام میں غیر قانونی راستوں سے باہر جانے والے لوگوں کی مشکلات کےبارے میں آگاہی اور شعور پیدا کرنا تھا،تقریب کے متنظمین نے بتایا کہ یورپی یونین ہمیں اس پروجیکٹ کی مالی ماونت فراہم کررہی ہے جس کے زریعے پاکستان اور جنوبی اور مغربی ایشیا میں مائیگرنٹ ریسورس سینٹرز کے دائرہ کار کو وسعت دینا ہے۔ جس کا مقصد آگاہی مہم کو تقویت دینا، ممکنہ تارکین وطن کو بروقت اور درست معلومات فراہم کرنا، اور ایم آرسیز کے استحکام کو یقنی بنانا ہے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد مائیگریشن مینجمنٹ اور گورننس کو سپورٹ کرنا اور پاکستانیوں کے حقوق، فلاح و بہبود اور مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے عالمی لیبر مارکیٹ میں مسابقت کو بڑھانا ہے۔
اس موقع پر آئی سی ایم پی ڈی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مائیکل اسپنڈلیگر کی طرف سے پیش کردہ پروٹیکٹ "منتخب سلک روٹس اور وسطی ایشیائی ممالک میں مائیگریشن مینجمنٹ کو بہتر بنانے” کے منصوبے کا باضابطہ آغاز تھا۔ ڈاکٹر سپنڈلیگر نے آئی سی ایم پی ڈی کے لیے ایک دیرینہ شراکت دار کے طور پر پاکستان کے اہم کردار پر روشنی ڈالی، مزدوروں کی ہجرت، سکل ڈولپمنٹ، مربوط سرحدی نظام، اور غیر قانونی ہجرت کی روک تھام کرنے میں اس کے اسٹریٹجک تعاون پر زور دیا۔
پاکستان میں یورپی یونین کے وفد کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا نے یورپی یونین معاہدہ برائے ہجرت اور پناہ کے ساتھ اس پروجیکٹ کو مرتب کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے ہجرت کی بنیادی وجوہات اور علاقائی ہجرت کے بحران کو حل کرتے ہوئے منظم، محفوظ، باقاعدہ ہجرت کی سہولت فراہم کرنے میں پروجیکٹ کے تعاون کا ذکر کیا۔
تقریب سے خطاب کے دوران مینجنگ ڈائریٹکر اوسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن نصیر کسانی نے ہجرت کے ابھرتے ہوئے رحجانات پر روشنی ڈالی، ممالک کے درمیان تعاون ، یورپ کے لیے قانونی راستے اور حقوق پر مبنی نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے "تعلیم وتربیت کے نظام کو لیبر مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق بھیجنے اور وصول کرنے والے ممالک کے لیے ہم آہنگ کرنے کی اہمیت” پر زور دیا۔
اس تقریب میں مختلف اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی، جن میں سفارت کار، پالیسی ساز، بین الاقوامی تنظیمیں، اور سول سوسائٹی کے نمائندے شامل تھے، جنہوں نے ہجرت کے مکالمے اور خیالات کے تبادلے کے لیے مثبت ماحول کو فروغ دیا۔
پروٹیکٹ پراجیکٹ کے علاوہ، آئی سی ایم پی ڈی پاکستان میں بارڈر میجنمنٹ، پالیسی سازی اور استعداد کار سے متعلق دیگر اقدامات کو بھی نافذ کرتا ہے۔ یہ آئی سی ایم پی ڈی اور حکومت پاکستان کے درمیان تعاون کے معاہدے پر مبنی ہے۔ڈاکٹر سپنڈلیگر پاکستان میں ہیں تاکہ ہجرت سے متعلقہ مختلف شعبوں میں حکومت پاکستان کے ساتھ مزید تعاون پر بات چیت کریں ۔