جامعہ پشاور:IMS کے زیر اہتمام نوجوان طلبہ کیلئے دو روزہ بزنس ایکسپو کا انعقاد

78c7dc06-aa90-4ebd-af73-321041323dcb-e1638420115258.jpg

پشاور:انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اسٹڈیز، پشاور یونیورسٹی (IMS) دو روزہ کے پی بزنس ایکسپو کا افتتاح ہو گیا ہے۔جس کا مقصد مختلف اسٹیک ہولڈرز کو ایک دوسرے سے ملوانا اور ایک علامتی تعلق کو فروغ دینا ہے۔

تقریب میں کثیر تعداد میں طلباء وطالبات، اساتذہ کے علاوہ کئی اہم سرکاری اور نجی شعبوں کے اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی اور اپنے کردار کو اجاگر کیا۔ ایکسپو میں تین باہم مربوط سرگرمیاں  جن میں بزنس پلان مقابلہ،اسٹالز کی نمائش (100 سے زائد کمپنیاں) اور بزنس ورکشاپس شامل ہیں۔

ایکسپو کی افتتاحی تقریب میں پروگرام کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شکیل نے مہمان خصوصی صوبائی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی محمد عاطف خان، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس اور دیگر شرکاء خیر مقدم کرنے کیساتھ شرکاء کو ایکسپو کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس نے پروگرام کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کے جامعہ پشاور اپنے طلباء کو بزنس علوم دینے کیساتھ ساتھ بزنس کے عملی طور طریقوں سے بھی روشناس کرانے تاکہ طلبہ ڈگریاں لینے سے قبل اس قابل ہو کہ وہ اپنا بزنس انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے شروع کر سکے۔

وائس چانسلر نے مزید کہا کہ جامعہ پشاور میں نئے بزنس انکیوبیشن سنٹرز کا قیام ہو چکا ہے جسمیں طلبا کو اپنا بزنس پلان پایائے تکمیل تک پہنچانے کے لئے جامعہ پشاور چھ مہینے تک مکمل فری سہولیات میسر کرے گا۔ اس دورانیے میں طلبہ کو درپیش مسائل جامعہ پشاور کے اپنے مایا ناز پروفیسرز کی زیر نگرانی حل کیئے جائینگے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی محمد عاطف خان نے کہا کہ آج جامعہ پشاور کی اس پر وقار تقریب میں روایتی نہیں بلکہ دل سے خوشی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ترقی صرف وہی قومیں کرتی ہیں جو ٹیکنالوجی میں آگے ہوں، پاکستان کا بڑا مسلہ یہ ہے کہ جامعات میں زبردست اور اعلیٰ درجے کی ریسرچ تو ہوجاتی ہے لیکن طلبہ اور سکالرز کہ اس کام کو مارکیٹ نہیں کیا جاتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ایک لاکھ طلباء وطالبات کو انفارمیشن ٹیکنالوجی میں تربیت دینے کے لیے تقریباً آٹھ ارب روپے مختص کریگی، جسمیں، انٹرنٹ آف تنگز (IoT) ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور الیکٹرانک کامرس شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی ترقی کیلیے تین اداروں کا آپس میں مضبوط روابط ناگزیر ہے، جسمیں حکومتی ادارے، جامعات اور انڈسٹریز شامل ہیں، جامعات میں حکومت کے تعاون سے ریسرچ کیا جاتا ہے ، اور انڈسٹریز اس ریسرچ کی برانڈنگ اور مارکیٹنگ کرتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

scroll to top