پشاور:عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کی ترجمان ثمر ہارون بلور نے کہا ہے کہ امریکی ایوان بالا میں پیش کئے جانے والے بل میں پاکستان کانام قابل تشویش ہے،وزیر اعظم کے غیر ذمہ داران بیانات کی وجہ سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، حکومت اور متعلقہ ذمہ داروں کو موجودہ صورتحال میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اورتمام سیاسی جماعتوں، اداروں اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی ترتیب دینی ہوگی۔
پشاور پریس کلب میں اراکین صوبائی انفارمیشن کمیٹی صلاح الدین خان اور میاں بابر شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی ترجمان ثمر ہارون بلور نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں طالبان اور قومیتوں بارے وزیراعظم کا بیان اور پشتون قوم پرستوں کو طالبان سے جوڑنا قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ اے این پی شہداء کی وارث جماعت ہے، جس نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بشیر بلور اور ہارون بلور سمیت سینکڑوں کارکنان کی قربانیاں دی ہیں،اس طرح کے غیر ذمہ داران بیان نے امن کی خاطر جان کے نذرانے دینے والوں کے لواحقین کی دل آزاری کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ دورحکومت میں میڈیا کو بدترین قدغنوں اور پابندیوں کا سامنا ہے۔میڈیا عوامی مسائل اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتا تھا آج اس پر بھی پابندیاں عائد کی جارہی ہیں،عوامی نیشنل پارٹی جمہوریت، اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے۔ میڈیا پر قدغنوں کے خلاف اے این پی ہر میدان میں کھڑی رہے گی۔
ثمربلور نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی ناکام معاشی پالیسیوں نے ملک اور عوام کا برا حال کردیا ہے،معاشی طور پر عوام آج جتنی مشکلات سے دوچار ہیں اسکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں تاریخ کے بلند ترین سطح پر ہیں اور آئے روز اس میں مزید اضافہ کیا جارہا ہے۔نااہل حکمرانوں کے اقتدار میں آنے سے قبل چینی 55 روپے فی کلو تھی، آج 120 روپے ہے۔ ڈالر کی قیمت بھی آسمان کو چھو رہی ہے اور مزید آگے جانے کا بھی اندیشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت وفاق سے خیبرپختونخوا کے حقوق کے حصول میں ناکام رہی ہے۔ خیبر پختونخوا پاکستان میں سب سے سستی اور زیادہ پن بجلی پیدا کررہا ہے لیکن پختونخوا کو بجلی کا خالص منافع نہیں دیا جارہا جوکہ صوبہ کے عوام کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔ مرکز اور صوبے میں حکمران جماعت ایک ہی ہے لیکن وفاق صوبے کے عوام کو انکے آئینی حقوق دینے سے گریزاں ہے۔خیبر پختونخوامیں تحریک انصاف کی حکومت صوبائی حقوق کیلئے آوازتک نہیں اٹھاسکتی۔ اے این پی وفاق سے صوبے کے عوام کیآئینی و قانونی حقوق کے حصول کیلئے ہر حد تک جانے کو تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی نااہل حکومت نے دیگر اداروں کے ساتھ ساتھ تعلیمی نظام کو بھی بدحالی سے دوچار کردیا ہے،تحریک انصاف کی ناقص تعلیمی پالیسیوں کی وجہ سے پورا تعلیمی نظام تباہ کردیا گیا،صوبہ بھر کے حالیہ بورڈ امتحانات کے نتائج تحریک انصاف کی نااہلی کا ثبوت ہے،سو فیصد نمبر دینا تعلیمی نطام کے ساتھ مذاق اور آنے والی نسلوں کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے۔