سیدرسول بیٹنی
پشاور:جامعہ پشاور کے ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینیٹز پروفیسر ڈاکٹر ناصر جمال خٹک نے کہا ہے کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں ہے،معاشرے کے تمام فریقین کو ایک ساتھ مل بیٹھ کر مسائل کی نشاندہی کرنا ہوگی تاکہ دیرپا امن کیلئے راہ ہموارہوجائیں۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار شعبہ فلاسفی کے زیر اہتمام سماجی بہبود اور پُر امن معاشرے کے قیام کے حوالے سے منعقدہ پروگرام کے دوران کیا جس میں صوبہ خیبرپختونخوا اور قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے 60 نوجوان طلباء وطالبات اور پروفیشنلز نے شرکت کی۔
پروگرام کے افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران شعبہ فلاسفی کے چیئرمین ڈاکٹر شجاع احمد نے کہا کہ اس فیلوشپ کا بنیادی مقصد صوبہ خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے نوجوان طلباء وطالبات کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرکے اُنکی شخصیت سازی کی جائے گی تاکہ اُن میں قائدانہ صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ اعتماد اور دور اندیشی پیدا ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ فیلوشپ کے ساتھ ساتھ طلبہ کی پلیٹ فارم “دی مرر آف سوسائٹی” کی ڈیجیٹائزشن بھی پروگرام کا حصہ ہے۔
شعبہ فلاسفی کے لیکچرر ڈاکٹر ثمینہ آفریدی نے شعبہ فلاسفی کی اہمیت اور پُر امن معاشرے کے قیام پر بات کی جس میں شرکاء اپنے اپنے تجربات ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کئے اور صوبے میں پائیدار امن کی تشکیل کی راہ میں درپیش مشکلات کی حل پر بحث کی ۔
انہوں نے بتایا کہ پروگرام میں پیس بلڈنگ کے حوالے سے مخلف موضوعات ماہرین تعلیم شرکاء کو لیکچرز دینگے تاکہ وہ یہاں سے سیکھ کر اپنے اپنے علاقوں میں پائیدار امن اور ترقی لانے کیلئے اپنا کردار ادا کرسکیں۔