اسلام آباد:پاکستان کے سینیئر صحافی اور سابق چئیرمین پیمرا ابصار عالم پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گئے ہیں۔
منگل کی شام دارالحکومت اسلام آباد میں ابصار عالم پر اس وقت حملہ ہوا جب وہ ایف الیون پارک میں چہل قدمی کر رہے تھے۔
گولی لگنے کے بعد انھیں ایک پرائیویٹ گاڑی میں ہسپتال شفٹ کیا گیا۔ اس دوران انھوں نے ایک ویڈیو پیغام بھی ریکارڈ کروایا جس میں ان کا کہنا ہے کہ ’میں چہل قدمی کر رہا تھا، مجھے کسی نے گولی مار دی ہے، پیٹ میں میری پسلیوں میں لگی ہے۔’
ان کا کہنا تھا کہ ’میں حوصلہ نہیں ہارا اور نہ میں حوصلہ ہاروں گا۔ یہ میرا پیغام ہے ان لوگوں کو جنھوں نے مجھے گولی مروائی ہے۔ میں حوصلہ چھوڑنے والا نہیں ہوں اور نہ ان چیزوں سے ڈرنے والا ہوں۔’
واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے انسپکٹر جنرل اسلام آباد کے پی آر او ضیا باجوہ نے بتایا کہ واقعہ پیر کی شام افطار سے کچھ دیر پہلے رونما ہوا، جب ابصار عالم ایف الیون پارک میں موجود تھے۔
دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
واقعے کے بعد ابصار عالم کو معروف ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں وہ زیر علاج ہیں اور اب ان کی سرجری جاری ہے۔
اسلام آباد پولیس کے ٹوئٹر بیان میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو تمام تر جدید سائنسی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے ملزمان تک پہنچنے کی کوشش کرے گی۔