باڑہ: ڈپٹی کمشنر ضلع خیبر ارشد منصور نے کہا ہے کہ مقامی کسانوں کو زراعت کے جدید طریقوں سے روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے فلاحی ادارہ کمیونٹی ریزیلنس ایکٹویٹی نارتھ (سی ار اے-این) کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ نئے ضم شدہ اضلاع خصوصاََ باڑہ کے مقامی کسانوں کو جدید مہارتوں سے کاشتکاری کی تربیت دینا ایک بہترین عمل ہے جس کا مستقبل قریب میں بہتر نتائج نکلیں گے۔
انہوں نے علاقے میں (سی آر اے۔نارتھ) کی جانب سے جاری پراجیکٹس پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ان اقدامات سے دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں امن کی بحالی،تنازعات کا خاتمہ،مقامی لوگوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ اور کسانوں کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں مددگار ثابت ہونگے۔
انہوں نے اس موقع پر فارمرز ریزیلنس سنٹر،منڈی کس باڑہ کی دوبارہ تعمیر اور بحال ہونے پر (سی آر اے۔نارتھ) کا شکریہ ادا کیا جس پر مجموعی طور پر 15 ملین کی لاگت آئے گی۔
تقریب میں مہمان خصوصی ڈی سی خیبر کے علاوہ ڈائریکٹر محکمہ توسیع زراعت برائے ضم شدہ اضلاع شمس الرحمٰن،اسسٹنٹ کمشنر باڑہ نیک محمد،تحصیلدار آصف علی،مقامی مشران،نوجوانان اور کثیر تعداد میں کسانوں نے شرکت کی۔
ڈائریکٹر محکمہ توسیع زراعت شمس الرحمٰن نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ان پروگراموں سے مقامی آ بادی میں خوشحالی آئے گی اور معاشی ضرورتیں پوری ہوگی۔انہوں نے کہا کہ فارمرز ریزیلنس سنٹر کے بحالی کے بعد ان مقامی کسانوں کو زراعت کے جدید مہارتوں کے حوالے سے تربیت دی جائیگی اس کے علاوہ منصوبے میں ٹریننگز ھال کی تعمیر،نرسریز،سولرائزڈ ٹیوب ویلز اور ٹول کٹس بھی فراہم ہونگے تاکہ وہ بہتر سے بہتر طریقوں سے پھل،سبزی اور دوسرے اناج کو اگا سکے اور اپنی معاشی فوائد حاصل کرسکیں۔
ڈائریکٹر نے کہا کہ خیبر میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ زراعت کی تعاون سے تحصیل باڑہ کے اندر زیتون کی کاشت کیلئے اہم مقامات کی نشاندہی کی ہے۔
منصوبے کے پہلے مرحلے میں 20 کسانوں کو منتخب کیا گیا ہے جن کو (این اے ار سی) اسلام اباد میں زیتون کی کاشت اور دوسرے معاشرتی ہم آہنگی کے موضوعات بارے تین روزہ جدید تربیت کی کورس مکمل کی تاکہ کاشت کار ان طریقوں کو اپنا کر پیداوار میں اضافہ کرسکیں۔
تقریب کے آخر میں ڈپٹی کمشنر خیبر نے تربیت مکمل کرنے والے 20 کسانوں میں سرٹیفکیٹس اور ہر ایک کو 110 اعلیٰ اقسام کے زیتون کے پودے ،ٹول کٹ اور ایک ایکڑ زمین کی اراضی کو سیراب کرنے کیلئے ڈریپ ایریگیشن نظام کی سہولت فراہم کی گئیں۔