اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) و جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کل ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس 6 مارچ کو دن سوا 12 بجے طلب کر رکھا ہے جس میں وزیر اعظم ایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔
اپوزیشن اتحاد نے اس اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا ہے۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ عدم اعتماد سینیٹ کے الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کی صورت میں ہوچکا، صدر مملکت نے اجلاس بلانے کے لیے یہی لکھا ہے کہ اکثریت کا اعتماد کھوچکے ہیں اور اب اپوزیشن کی عدم شرکت کے بعد اس اجلاس کی کوئی سیاسی حثیت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جس لب و لہجے میں قوم سے خطاب کیا، اس سے شکست چھلک رہی ہے، عمران خان کے بقول سینیٹ الیکشن میں بولی لگی ہے، وہ اپنے پارٹی کے ارکان کو بکاؤ مال کہہ رہے ہیں، کل وہ اعتماد کا ووٹ لیں گے تو ان اراکین کا ووٹ بھی شامل ہوگا جن کو وہ بکاؤ مال کہتے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کا کوئی رکن نہیں جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ اس وقت کوئی حکومت نہیں، نئے انتخابات کا اعلان کریں، ہم اپنے فیصلوں اور اعلانات پر قائم ہیں اور 8 مارچ کوپی ڈی ایم کا اجلاس ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں سربراہ اتحاد نے کہا کہ جب ہم نے آزادی مارچ کیا تھا ہواؤں کا رخ اس وقت سے بدل گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو عمران خان مورد الزام ٹھہرا رہےہیں، الیکشن کمیشن نےعمران خان کی تقریرپر فوری ایکشن لیا، عمران خان فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کودباؤمیں لانا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات میں اسلام آباد کی نشست سے حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کی شکست کے بعد وزیراعظم عمران خان نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔