پشاور یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (پیوٹا) نے جامعہ پشاور کے عبوری وائس چانسلر ڈاکٹر محمد عابد کے حالیہ اقدامات کو ادارے کے مفاد سے متصادم، متعصبانہ اور شدید نااہلی قرار دیتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا/ چانسلر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ موصوف کو فی الفور جبری رخصت پر بھیج کر ان کے دور میں ہونے والے فیصلوں کی انکوائری کروائیں۔
"دی پشاور پوسٹ” سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد فاروق،
میڈیا سیکرٹری پیوٹا نے بتایا کہ اس بات کا فیصلہ آج پیوٹا ایگزیکٹیو باڈی کے زیر اہتمام ایک ہنگامی اجلاس میں ہوا جس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر فضل ناصر نے کی۔
میڈیا سیکرٹری کے مظابق پیوٹا نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ حکومت بغیر کسی مزید تاخیر کے یونیورسٹی آف پشاور کے لئے مستقل وائس چانسلر کی تقرری عمل میں لائے کیونکہ موجودہ وائس چانسلر کی نااہلی کے باعث متعدد اہم امور ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ قانون سازی کے حوالے سے پیچیدگیاں پیدا ہو رہی ہیں۔
واضح رہے کہ سنڈیکیٹ کے حالیہ ملتوی شدہ اجلاس میں ڈاکٹر محمد عابد کے خلاف پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے ہونے والی انکوائری زیر بحث لائی جانی تھی جس کی وجہ سے پرو وائس چانسلر نے آج 27 اکتوبر کو ہونے والا اجلاس کو عین وقت پر ملتوی کر دیا۔
سینڈیکیٹ کے ملتوی ہونے والے اجلاس کی وجہ سے ایکڈیمک کونسل کی رکمنڈیشنز، بی ایس ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام، ایچ ای سی کی طرف سے جاری کردہ نئے ایم فل پی ایچ ڈی پروگرام کے ریگولیشنز کی منظوری، ایفیلی ایشن کمیٹی کی ریکمنڈیشنز اور دیگر اہم امور تعطل کا شکار ہو گئے ہیں۔
اجلاس میں عبوری وائس چانسلر کی جانب سے اپنے گزشتہ ٹینیور کی طرح اس مرتبہ بھی اپنے منظور نظر افراد کو اہم عہدوں پر نوازنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
یاد رہے کہ موصوف نے اپنے پچھلے دور میں غیر قانونی رجسٹرار بھی تعینات کیا تھا.اس موقع پر پیوٹا نے مطالبہ کیا کہ جس شخص کے خلاف متعدد حوالوں سے انکوائریاں چل رہی ہوں وہ کسی بھی ادارے کو چلانے کا اہل نہیں ہو سکتا۔اجلاس میں اس حوالے سے جنرل باڈی بلانے کا بھی فیصلہ ہوا۔