جعلی حکمران دسمبر کا مہینہ نہیں دیکھیں گے ،مولانا فضل الرحمان

232728_3626242_updates-e1602915835627.jpg

گوجرانوالہ: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے  صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہےکہ سلیکٹرز نے جمہوریت کو چوراہے پر ذبح کیا ہے اور  جمہوریت کے قتل کا مجرم کون ہے؟ تحریک اب چل پڑی ہے لہٰذا یہ سفر منزل پر جاکر ہی دم لے گا۔

گوجرانوالہ میں رات گئے پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم پاکستان کی سیاست کو مقید نہیں دیکھنا چاہتے اور سیاست کوکسی کی حاکمیت کا غلام نہیں دیکھنا چاہتے، ہم پاکستان کی سیاست کو قوم کے ہاتھوں میں دینا چاہتے ہیں، ووٹ پاکستان کےعوام کا حق ہے اور یہ حق چھینا گیا ہے، اس پرڈاکہ ڈالاگیا ہے، ہم اس حق کو عوام کے ہاتھ میں دینا چاہتے ہیں اس لیے عوام کو میدان میں آنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آج معاشی زبوں حالی انتہا کو پہنچ چکی ہے، جب ملک کی معیشت بیٹھ جاتی ہے تو وہ اپنے بقاکی جنگ لڑتا ہے، سویت یونین معاشی زبوں حالی کی وجہ سے دنیا کے نقشے سے مٹ گیا اور پاکستان اتنا طاقتور نہیں کہ وہ اپنے وجود کو برقرار رکھ سکے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تمام جماعتیں ایک صف میں کھڑے ہوں،  ہمیں ملک، آئین اور جمہوریت کوبچانا ہے، تحریک اب چل پڑی ہے، اب نہ رکے نہ تھمے گی، ہماری تحریک اس وقت رکےگی جب آئین کی بالادستی ہوگی، ملک کو چلانا ہے تو ذمے داری اورفرائض کے ساتھ چلانا ہے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ اب عوام کا سمندر آئے گا، جعلی حکمران کو تخت پر بٹھایا ہے اس کا ذمہ دار کون ہے؟ سلیکٹرز نے جمہوریت کو چوراہے پر ذبح کیا ہے، جمہوریت کے قتل کا مجرم کون ہے؟ تحریک اب چل پڑی ہے، یہ سفر منزل پر جاکر ہی دم لے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کا بپھرا سمندر جعلی حکمرانوں کی کشتی کوغرق کرکے ہی دم لےگا، جب تک اس ناپائیدارکشتی کو غرقاب نہیں کیا جائے گا یہ سمندر تھمے گا نہیں، جعلی حکمران ٹمٹماتا ہوا چراغ ہے جس میں دم نہیں رہا ہے، جعلی حکمران اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں اور اب جمہوریت کی صبح طلوع ہونے والی ہے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اب تحریک چل پڑی ہے، عوام کا سمندر کراچی، لاہور ، ملتان اور پشاور میں آئے گا، اگر ہمت دکھائی تو یہ حکمران آنے والا دسمبر نہیں دیکھیں گے،  ان کے اوسان خطا ہوچکے ہیں اور ہمت جواب دے گئی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب تم نےکشمیرکو بیچا توبھارت نے اس کی عید منائی تھی، بھارت نےاس وقت خوشی منائی جب اس نےکشمیرپر قبضہ کیا اور تم نے اس کو قبول کرلیا تھا، بھارت نے اس وقت خوشی منائی تھی جب پاکستان میں عام انتخابات میں دھاندلی کی گئی تھی، بھارت نے اس وقت خوشی منائی تھی جب ایک جعلی وزیراعظم اقتدارپر مسلط کیاگیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی ادارے یہاں قانون سازی کررہے ہیں اور آپ کا بجٹ تیارکر رہےہیں، آپ پھربھی کہتےہیں کہ بیرونی ایجنڈے پرکام نہیں کررہے، ہم نے پہلے دن کہا تھا کہ آپ پاکستان کے ایجنڈے پر اقتدار میں نہیں آئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

scroll to top