ضلع نوشہرہ کے علاقے چوکی درب میں صفائی کا کوئی انتظام نہ ہونے کی وجہ سے ہر جگہ گندگی کے ڈھیر پڑے ہوئے ہیں۔
چوکی درب کی رہائشی دلشاد بی بی نے کہا کہ ان کے گاوں کا کوئی پوچھنے والا نہیں ہے جس نے جہاں بھی کوڑاکرکٹ پھینک دیا وہی پر پڑا رہتا ہے صفائی کا کوئی انتظام نہیں ہے جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر پڑے ہیں، ندی نالوں کی صفائی نا ہونے کی وجہ سے اس میں گندہ پانی کھڑا رہتا ہے جو مچھر اور مکھیوں کا مسکن بن گیا ہے جب بارش ہوتی ہے تو گندے پانی سے گھر اور گلی محلے بھر جاتے ہیں۔ انہوں نے متعلقہ ادارے سے اپیل کی کہ جلد از جلد ندی نالوں اور کچرے کے ڈھیر کی صفائی کا بندوبست کیا جائے۔
دوسری جانب نئ روشنی تنظیم کی صدر الفت نے بتایا کہ چوکی درب کے مقامی لوگ بھی احتیاط نہیں کرتے جگہ جگہ گند پھینک دیتے ہیں۔ انہوں نے خود کئ مرتبہ گھر گھرجا کر لوگوں کو سمجھایا کہ اپنے گلی و محلوں میں کوڑا کرکٹ نہ پھینکے بلکہ کسی بوری میں ڈال کرعلاقے سے دور پھینکا کریں لیکن پھر بھی اسی علاقے کے ہر گھر کے سامنے گند کے ڈھیر بنے ہوئے ہیں جسکی وجہ سے مکھیوں اور مچھروں سے تنگ آگئے ہیں۔
انہوں نے اس مسئلے کے حوالے سے کہا کہ ڈینگی بیماری کے دنوں میں ویلج ناظم سے درخواست کی گئی تھی کہ سپرے کیا جائے تو ایک ہی دفعہ سپرے کیا گیا اسکے بعد کوئی سپرے نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس علاقے میں کوئی بھی ٹی ایم اے کا اہلکار صفائی کے لئے آیا ہے۔
الفت نے بتایا کہ عمر اصغر خان فاونڈیشن کی جانب سے میڈم عطیہ اور میڈم نگہت ان سے ملی تھیں اور انکے گھر میں پورے محلے کے خواتین کو اکٹھا کر کہ صفائی مہم کی تربیت دی گئی تھی۔ الفت کے مطابق عمر اصغر خان فاونڈیشن کی مدد سے انہوں نے خواتین پر مشتمل نئ روشنی کے نام سے ایک تنظیم بنائی، جسکی وہ صدر ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ نئ روشنی تنظیم کی وہ ہر مہینے ایک میٹنگ کرتی ہیں اور اپنی مدد آپ کے تحت اور سابقہ ناظم کی مدد کی مدد سے چوکی درب کی صفائی کے لئے بندوبست کی جاتی ہیں۔
چوکی درب کے ویلج ناظم ارشد علی شاہ نے کہا کہ اس علاقے کا کافی عرصے سے یہ مسئلہ ہے کہ یہاں کوئی بھی ٹی ایم اے کا اہلکار نہیں آتا اور تمام گلی محلے اور نالے گند سے بھرے پڑتے ہیں اس سلسلے میں وہ ڈی سی اور اے سی کے دفتر بھی گیا انہوں نے یقین دہانی کرائی اور کافی منت سماجت کے بعد کوئی ٹی ایم اے سے 1 یا 2 اہلکار بھیج دیتے ہیں وہ بھی ایک دن میں سرسری کام کرکے چلے جاتے ہیں، کچھ مہینوں کے بعد پھر باربار جاکر ٹی ایم اے سے کوئی آتا ہے۔
ارشد علی نے کہا کہ ٹی ایم اے کا کہنا کہ یہ علاقہ ہمارے پاس نہیں ہیں اسلئے کوئی روزانہ کی بنیاد پر چوکی درب کی صفائی کے لئے نہیں آتا۔
دوسری جانب نوشہرہ کے ٹی ایم اے کے ایک عہدیدار غنی اکبر نے بتایا کہ نیبر ھوڈ کی صفائی کاکام ٹی ایم اے کا نہیں لوکل گورنمنٹ کا کام ہے۔لوکل گورنمنٹ دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ایک آر ڈی ڈی جبکہ دوسرا لوکل کونسل بورڈ۔ ٹی ایم اے لوکل کونسل بورڈ کے تحت آتا ہے جبکہ آر ڈی ڈی میں تمام ویلج کونسل آتے ہیں۔اے ڈی لوکل گورنمنٹ پورے نوشہرہ کی سطح پر اس میں تمام ویلج کونسل آتے ہیں، جہاں سیکرٹریز ہوتے ہیں تو تمام ندی نالو اور صفائی کا کام گورنمنٹ کے اس ادارے کے حوالے ہیں کیونکہ فنڈ بھی انہی کو ملتا ہے۔
غنی اکبر نے کہا کہ ٹی ایم اے کے ذمہ تمام اربن ایریا ہے جسکی صفائی کی ذمہ داری دی گئ ہے ۔لوکل گورنمنٹ تمام ندی نالو اور علاقے کی صفائی کر کے ایک پوائنٹ پر جمع کرتا ہے پھر ٹی ایم اے کی ذمہ داری ہے کہ اس پوائنٹ سے کوڑا کرکٹ گاڑیوں میں اٹھا کر ڈمپنگ سائٹ پر ٹھکانےلگائیں۔
لوکل گورنمنٹ رورل ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فضل اللہ نےچوکی درب کی صفائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ نا صرف چوکی درب بلکہ کئ علاقے ایسے ہیں جہاں فنڈ نہ ہونے کی وجہ سے وہاں صفائی کا نظام خراب ہوچکا ہے ، پہلے لوکل گورنمنٹ سسٹم میں فنڈ ملتا تھا اور ان علاقوں کی مسلسل صفائی ہوتی تھی لیکن جب سے ناظم نظام ختم ہوا ہے اب فنڈ نہیں ملتا۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی فائننشل محکمے کی جانب سے یہ فنڈ دیا جاتا ہے ناظموں کے دور میں یہ فنڈ آبادی کی تناسب سے دیا جاتا تھا جوعلاقے کے تمام ترقیاتی کاموں کے لئے دیئے جاتے تھے لیکن بعد میں گلیوں کو پختا کرنا، سٹریٹ لائٹ اور ندی نالوں کی صفائی وغیرہ کے لیے فنڈ ریلیز کیا جاتا ہے لیکن بعد میں حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ اس میں 20 فیصد نکاسی آب کے نظام کے لیے مختص کردیں لیکن اب چونکہ مناسب بجٹ نہیں آتا تو جہاں ضرورت ہوتی ہے صفائی کی جاتی ہے لیکن روزانہ کی بنیاد پر نہیں کی جاتی کیونکہ 19-2018 کے بعد سے ان کو کوئی فنڈ نہیں ملا۔جو 14 لاکھ 55 لاکھ تھا۔
انہوں نے چوکی درب کی صفائی کے مسئلے پر کہا کہ اس علاقے کے لوگ درخواست دے سکتے ہیں جس کے بعد انکی ہرممکن مدد کی جائے گی اور انکی کوشش ہوگی کہ اس علاقے کی صفائی کو جلد از جلد ممکن بنایا جائے۔