پشاور: 24اگست 1930ء کو بنوں کے علاقہ سپین تنگی میں پیش آنیوالے سانحے کو 90برس بیت گئے۔ عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کے زیراہتمام صوبہ بھر میں تقاریب کل (بروز پیر) ہوں گی۔مرکزی تقریب ڈومیل ضلع بنوں میں ہوگی جس میں مرکزی و صوبائی قائدین شرکت کریں گے، اسکے ساتھ ساتھ صوبہ بھر میں تحصیل کی سطح پر شہداء کی یاد میں تقاریب منعقد ہوگی اورشعراء شہدائے سپین تنگی کو منظوم عقیدت پیش کریں گے۔
سانحہ سپین تنگی کے 90سال مکمل ہونے پر جاری اپنے بیان میں اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ عدم تشدد کے پیروکار آج بھی اسی جگہ اور اسی جذبے کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن وہ لوگ نیست و نابود ہوچکے ہیں جنہوں نے اپنی طاقت کے ذریعے پرامن اور غیرمسلح جدوجہد کو بزور بندوق ختم کرنا چاہا۔
باچا خان کے پیروکاروں نے ہر دور میں جمہوریت اور قوم کے حقوق کی خاطر جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں۔ تاحال انتہائی سخت اور کھٹن حالات میں بقا اور حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کی روحوں اور اپنی قوم سے وعدہ کرتے ہیں، حقوق کی جنگ میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ شہدائے سپین تنگی کی قربانیوں کو اجاگر کرنے کیلئے پختونوں کی آئندہ نسل کو آگاہ کریں گے۔