پشاور:عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردارحسین بابک نے کہا ہے کہ حکومت طورخم کا راستہ آمد ورفت اور تجارت کیلئے 24 گھنٹے کھولنے کا وعدہ پورا کرے۔طورخم سمیت افغانستان اور پاکستان کے درمیان تمام تجارتی راستے کھولنے میں تاخیر ملک و قوم کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔
باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک نے کہا کہ حکومت قوم کو وضاحت کریں کہ انہوں نے طورخم کا راستہ کیوں بندکیا ہوا ہے؟ ہزاروں کنٹینرز اور گاڑیاں ہفتوں سے انتظار کررہے ہیں۔
اںہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے پاک افغان تجارتی راستوں کی بندش کی وجہ سے حکومت پاکستان کو سالانہ اربوں روپے نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔یہ راستے کھولنے سے لاکھوں نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور سالانہ اربوں روپے کا منافع ہوگا۔
سردارحسین بابک نے کہا کہ یہ راستے کھولنے سے تجارت اور کاروبار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ حکومت پختون دشمن رویہ ترک کرے، طورخم اور تمام تجارتی راستوں کا کھولنا ملک و قوم کے مفاد میں ہے۔حکومت ایک طرف ملکی برآمدات میں کمی کا رونا رورہی ہے جبکہ دوسری طرف برآمدات میں اضافے کیلئے ممکنہ ذرائع خود سے بند اور ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ طورخم سمیت تجارت کے تمام راستوں کی بندش پختون دشمنی ہے اور اے این پی ان پختون دشمن فیصلوں اور پالیسیوں کو یکسر مسترد کرتی ہے۔ پختونوں کو اپنے جائز حقوق دلوانے کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ طورخم اور دوسرے تجارتی راستوں کے کھلنے سے پختون بیلٹ آدھی دنیا کے ساتھ سڑکوں کے ذریعے اپنی تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیں گے اور انہی مثبت سرگرمیوں کے فروغ سے دہشتگردی کا قلع قمع ہوگا۔ حکومت پاکستان کو پختون دشمن فیصلوں پر نظرثانی کرنی چاہیے۔