محمد صلاح الدین
قبائلی ضلع باجوڑ میں سابقہ فاٹا کے خاصہ دار اور لیویز فورس کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں خاصہ دار اور لیویز فورس کے اہلکاروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔مظاہرے میں لیویز فورس کے مشران نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اُنکے مستقبل کے ساتھ نہ کھیلا جائے اور اُنکے ملازمتوں کو جلد از جلد مستقل کی جائیں تاکہ وہ فاقوں پر مجبور نہ ہوں۔
ان خیالات کا اظہار خاصہ دار اور لیویز فورس کے مشرانوں نے باجوڑ کے لیویز ہیڈکوارٹر میں احتجاج کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا مرجر میں ہم کو سائیڈ لائن کیا جارہا ہے ۔
مقررین نے صوبائی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خاصہ اور لیویز فورس کے اہلکاروں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں کی تعداد میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمیں بھی پولیس جیسے حقوق دیئے جائیں ۔
انہوں نے کہا کہ سویت یونین اور پھر امریکہ اور اتحادیوں کا ہمسایہ ملک پر حملوں سے لیکر حالیہ دہشت گردی کے خلاف محدود وسائل کے باوجود سرحدات کی حفاظت کی ہے اور اس کے نتیجے میں ہم نے سینکڑوں شہادتیں پیش کی ہیں
انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کا خیبر پختونخوا کیساتھ مرج ہونے پر ہم بھی خوش ہیں اور فاٹا ٹاسک فورس کمیٹی میں فیصلہ ہوا تھا کہ لیویز فورس کو پولیس جیسے اختیارات تفویض کئے جائینگے یا اس فورس کو پولیس میں ضم کیا جائیگا لیکن بدقسمتی سے آج خیبر پختونخوا حکومت اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹ رہی ہے
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ہمیں اطلاع دیئے بغیر سب ڈویژن ناوگئی کو پولیس اہلکار بھیجا گیا جس کو مقامی مشران نے علاقہ بدر کیا۔
مظاہرین نے لیویز لائن سے جیل گیٹ تک احتجاجی ریلی بھی نکالی جس میں انہوں نے اپنے حقوق کیلئے نعرہ بازی اور لیویز فورس شہداء کے بینرز اٹھائے تھے
احتجاج کے سربراہی باجوڑ لیویز فورس کے صوبیدار میجر گل زر ، میجر ستار ،آفیسر خار سہیل سالار اور آفیسر اتمان خیل تحصیل منیر ذادہ نے کی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمیں اپنے حقوق نہ دیئے جائے تو سارے قبائلی اضلاع کے 29 ہزار خاصہ دار اور لیویز فورس کے اہلکار وں کیساتھ احتجاج کا دائرہ بڑھائینگے۔