پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے خلاف جاری سازشیں رکنے کا نام نہیں لے رہی لیکن ہم پہلے ہی بتاچکے ہیں کہ اگر اس تاریخی ترمیم کو رول بیک کرنے یا اس کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تو ہمارا احتجاج موجودہ حکومت نہیں بلکہ ان قوتوں کے خلاف ہوگا جو ریت کی بوریوں کے پیچھے بیٹھے پی ٹی آئی اور ان کے اتحادیوں کو استعمال کررہے ہیں۔
باچاخان مرکز پشاور مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ ایوان بالا میں پی ٹی آئی کے اتحادی رکن کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ اور اٹھارویں ترمیم میں تبدیلی کیلئے قرارداد لانا ظاہر کررہا ہے کہ موجودہ حکومت لانے کا مقصد ہی اٹھارویں آئینی ترمیم کو رول بیک کرنا تھا۔ یہ ترمیم صرف عوامی نیشنل پارٹی ہی نہیں بلکہ ہر جمہوریت پسند قوتوں کی جیت ہے جسے کسی بھی صورت ناکام نہیں ہونے دیں گے۔
اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ سینیٹ میں قرارداد لانا موجودہ حکومت یا انکے اتحادیوں کے بس کی بات نہیں بلکہ یہ ان لوگوں کی خواہش ہے جنہوں نے پی ٹی آئی کو اس قوم پر مسلط کیا ہے، اب مسلط شدہ لوگوں سے اپنے مفادات حاصل کئے جارہے ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی پہلے ہی واضح کرچکی ہے کہ تمام جمہوریت پسند قوتوں کے ساتھ مل کر اس سازش کا راستہ روکا جائیگا۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ ملک میں جاری بدحالی ، ناکام معاشی پالیسیوں اور غریب کُش قوانین و پالیسیوں کی وجہ سے عوام کا جینا محال ہوچکا ہے لیکن اصل مسائل حل کرنے کی بجائے حکومت اٹھارہویں آئینی ترمیم کے پیچھے پڑی ہوئی ہے۔ غربت کی شرح میں اضافہ ہوچکا ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کیا جاچکا ہے لیکن حکومت کی صرف ایک ہی خواہش رہ گئی ہے کہ مقتدر قوتوں کے ایماء پر اٹھارہویں آئینی ترمیم کو رول بیک کرے۔
اے این پی کے صوبائی صدر نے خبردار کیا کہ اگر اٹھارویں ترمیم کیخلاف اس سازش کو نہ روکا گیا تو کورونا وبا کے باوجود پورے ملک سے کارکنان اپنے تاریخی مقامات پر اکھٹے ہو کر لیاقت باغ کا رخ کریں گے اور حالات کی پوری ذمہ داری صرف حکومت نہیں بلکہ ان عناصر پر بھی ہوگی جو اس سازش کا حصہ ہے۔