پشاور:قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت صوبہ کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
وطن کور پشاور میں پارٹی رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ضم شدہ اضلاع کو دس سال تک سالانہ ایک سو ارب روپے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس کو تاحال عملی جامہ نہیں پہنایا گیا۔
انھوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کے عوام سے یہ بھی وعدہ کیا گیا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حصہ سے 3 فیصد حصہ ضم شدہ اضلاع کو دیا جائے گا لیکن اس پر بھی کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ضم شدہ اضلاع کے عوام میں شدید مایوسی پائی جارہی ہے۔
آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ کورونا کو کنٹرول کرنے کیلئے پی ٹی آئی حکومت کے پاس کوئی واضح پالیسی نہیں جس کی وجہ سے عوام تذبذب کا شکار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کورونا سے ہونے والی اموات اور مریضوں کے حوالے سے حکومت اپنی ناکامی چھپانے کیلئے غلط اعداد و شمار بتا رہی ہے کیونکہ چائنا میں وائرس کے ظاہر ہونے کے بعد حکمرانوں کے پاس اس سلسلے میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کیلئے کافی وقت تھا۔
انھوں نے کہا کہ دن بدن وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن ہسپتالوں میں سہولیات ناپید ہیں۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے حکمرانوں نے سیاست سے شائستگی ختم کردی اور وہ آئے روز اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کر رہے ہیں۔انھوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت کو اٹھارویں ترمیم میں تبدیلی کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ یہ تاریخ ساز ترمیم کافی محنت اور گفت و شنید کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔
آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ ایک آئینی ادارہ ہے جس کا مقصد صوبوں کے درمیان وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ کم کرنے سے وفاق کمزور ہوگا ۔انہو ں نے شیخو پورہ میں ٹرین اور کوسٹر کے درمیان تصادم پر دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی ظاہر کی۔