پشاور؛محکمہ بلدیات و دیہی ترقی کے زیرانتظام پانی و نکاسی آب کے امور کے لئے مختص واٹر اینڈ سینیٹیشن سیل (واٹس سیل) کے زیر اہتمام بدھ کو جسمانی صفائی و تندرستی کے حوالے سے ورچول کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر ورچول کانفرنس کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون بلدیات کامران بنگش نے اپنے خطاب میں کہا کہ محکمہ بلدیات کی بھرپور کوشش ہے کہ صحت و صفائی کے حوالے کہیں پر بھی کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صاف پانی کی فراہمی، بہترین نکاسی آب کی فراہمی کے ساتھ ساتھ صحت مندانہ ماحول فراہم کرنے کے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ عوامی مقامات، سکولوں اور صوبے میں جہاں کہیں بھی بیت الخلاء کی ضرورت ہے تو وہاں بھی محکمہ بلدیات کے نمائندے حاضر ہیں۔
جسمانی صفائی و تندرستی کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے معاون بلدیات نے کہا کہ صوبائی حکومت چاہتی ہے کہ اسی حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر جائیں تاکہ جسمانی صحت و صفائی کے حوالے سے عوام میں آگہی پھیلیں۔اُن کا کہنا تھا کہ اسی ضمن میں غیر سرکاری اداروں جیسے یونیسیف اور آئی آر سی کا کردار بہترین ہے جبکہ حکومت ان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ورچول کانفرنس میں ایڈیشنل سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ سید رحمان اور یونسیف کے عبدالہی محمد بھی موجود تھے۔
کووڈ 19 کے دوران جسمانی صحت و صفائی کے متعلق ایک ریسرچ کا حوالہ دیتے ہوئے معاون بلدیات کامران بنگش نے کہا کہ وباء کے دنوں میں تمام سیکٹرز کو چیلنجز درپیش ہیں، جس وجہ سے کئی اہم امور متاثر ہو رہے ہیں جن میں سے ایک جسمانی صحت و صفائی بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں محکمہ بلدیات کے واٹسن سیل کا یونیسف کی تعاون سے آن لائن کانفرنس کا انعقاد ایک بہترین اقدام ہے۔کیونکہ ان جیسے اقدامات سے عوام میں صحت و صفائی کے متعلق آگہی کو فروغ حاصل ہوگا جس سے مختلف بیماریوں پر قابو ملنے میں مدد ملے گی جو براہ راست ہسپتالوں پر بوجھ کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکے گا۔
جسمانی صحت و صفائی کانفرنس میں موجود چھ بین الاقوامی و قومی غیر سرکاری اداروں کے شرکاء و عام نمائندگان بشمول خواتین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جسمانی صحت و صفائی کے حوالے آگہی کو فروغ دیا جائے اور اسی ضمن میں ایک دوسرے کی تجربات سے فائدہ اٹھایا جائے۔کیونکہ پبلک اور حکومت کی اشتراک داری سے ہی ملک آگے بڑھ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ جسمانی صحت و صفائی کے حوالے سے یہ پہلی آن لائن کانفرنس تھی جن میں 06 ممالک سے مکتبہ فکر نے شرکت کی۔ جن میں ڈاکٹر وصف کا کا خیل ، پینینا، افشاں بھٹی، افشاں آفریدی اور کرن قاضی شامل تھیں۔
مقررین نے خواتین کے خاص ایام کے حوالے سے متعلق درپیش مسایل اور ان پر ہونے والی تحقیق کے حوالےسے اہم نکات پیش کیے اور واضح کیا کہ کرونا جیسی عالمی وبا نے خواتین کے جسمانی صحت و تندرستی کو کس قدر متاثر کیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے بلدیات کامران بنگش نے اپنے آخری ریمارکس میں کہا کہ کورونا وباء کے دنوں میں جہاں عام خواتین متاثر ہو رہی ہیں تو دسری جانب خصوصی افراد بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ محکمہ بلدیات کی کوشش ہوگی کہ وباء کے دوران بھی اسی طرح کے کاوشیں جاری رکھے گی تاکہ سب سے پہلے عوام کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔