پشاور:صنفی تشدد کا شکار خواتین کا حوصلہ بڑھانے اور دوبارہ معاشرے میں با وقار زندگی گزارنے کیلئے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ یو این وومن کی جانب سے دارالامان سوات میں رہائش پزیر خواتین کیلئے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔تقریب کا مقصد دارالامان میں رہنے والی خواتین کے حوصلوں کو سلام پیش کرنا تھا جنہوں نے تمام مشکلات کے باوجود ہر قسم کے حالات کا بہادری سے مقابلہ کیا اور اس کے ساتھ ساتھ خواتین کو با اختیار بنانے اور اُن پر تشدد کے خاتمے کیلئے صوبائی حکومت سے "وومن ایمپاورمنٹ پالیسی” پر عمل درآمد کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرنا تھا۔
ایم پی اے اور وومن پارلیمنٹری کاکس کے جنرل سیکرٹری عائشہ بانو،ایم پی اے ساجدہ حنیف اور ایم پی اے زینت بی بی تقریب کے مہمان خصوصی تھے اس کے علاوہ یو این وومن پختونخوا چیپٹر کی ہیڈ زینب قیصر خان، مقامی سول سوسائٹی کے اراکین اور دوسرے متعلقہ حکومتی محکموں کے نمائندوں اور رہائش پزیر خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یو این وومن پختونخوا چیپٹر کی ہیڈ زینب قیصر خان نے کہا کہ صوبائی حکومت "وومن ایمپاورمنٹ پالیسی”پر عمل درآمد کو یقنی بنائیں تاکہ خواتین پر تشدد کا خاتمہ ہوسکیں۔انہوں نے کہا کہ 2017 میں محکمہ سوشل ویلفئر اینڈ وومن ایمپاورمنٹ نے یو این وومن کے مشاورت سے ترتیب شدہ "وومن ایمپاورمنٹ پالیسی” منظور کرائی تھی جس میں خواتین کے معاشرتی،سیاسی،معاشی،قانونی تحفظ اور انصاف کے حصول پر تفصیل سے بحث کی گئی ہے تا کہ صوبے کی خواتین اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں اور مردوں کے شانہ بشانہ ملک کی معیشت کو ترقی دینے میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
مہمان خصوصی ایم پی اے عائشہ بانو نے کہا کہ صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ خواتین اس پالسی کے ثمرات سے جلد از جلد مستفید ہوسکیں تاکہ ہماری خواتین بااختیار ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے آئینی حقوق کو جان سکیں۔انہوں نے یو این وومن کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس جامع پالیسی کو ترتیب دینے میں اُن کی کردار کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔
تقریب میں متاثرہ خواتین نے شرکاء کے سامنے اپنے اپنے تجربات بیان کئے اور اعتماد کے ساتھ تقریب کے تمام سرگرمیوں میں حصہ لیا اور مقررین سے "وومن ایمپاورمنٹ پالیسی” کے متعلق تفصیل سے معلومات حاصل کئے۔