کرونا وائرس:پشاور پریس کلب کے رکن و سینئر صحافی فخرالدین جان کی بازی ہارگئے

99293407_1289467777927017_7169618602616684544_n.jpg

پشاور:کورونا وائرس سے متاثرہ پاکستان کے پہلے صحافی شہید ہوگئے ہیں، تفصیلات کے مطابق 92 نیوز پشاور سے وابستہ سینئر صحافی فخرالدین سید آج علی الصبح پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کورونا وائرس سے لڑتے لڑتے خالق حقیقی سے جا ملے۔

مرحوم گزشتہ دس دن سے بخار اور سینے میں شدید تکلیف محسوس کررہے تھے،حالت تشویشناک ہونے پر ان کو ہسپتال داخل کرایا گیا جہاں ان کا کورونا ٹیسٹ پازیٹیو آگیا،ان کو ایچ ایم سی کے ائسولیشن میں رکھا گیا اور پلازمہ کے ذریعے جان بچانے کی کوشش کی گئی،انتقال سے ایک روز قبل ان کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

پشاور پریس کلب کے سابق صدر و سینئر صحافی شمیم شاہد نے مرحوم کے شہادت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے "دی پشاور پوسٹ” کو بتایا کہ میرے پاس وہ الفاظ نہیں ھیں جو اُن کے بارے میں بول سکوں۔انہوں نے کہا کہ فخرالدین سید کو میں نے پچھلے دس پندرہ سال سے بہت قریب سے دیکھا ہے جو کہ نہایت شریف النفس،قابل اور ایماندار صحافی تھے،ہمیشہ اپنی پیشہ وارنہ صلاحیتوں سے اپنے آپ کو منوایا۔انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم کے جانے پر نہ صرف پشاور کے صحافی بلکہ پورے ملک کے صحافی انتہائی رنجیدہ ہے اور اُن کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہے۔

شمیم شاہد نے بتایا کہ تمام صحافیوں کو چاہئے کہ فیلڈ کے دوران احتیاطی تدابیر کو اپنائیں کیونکہ فخرالدین کے موت سے یہ ثابت ہوا کہ یہ بیماری کسی کو بھی نہیں چھوڑتا بلکہ ایک آفت کی شکل اختیار کرلیا ہے۔

فخرالدین سید کا شمار پشاور کے سینئر اور منجھے ہوئے رپورٹرز میں ہوتا تھا۔ انہوں نے اس سے قبل قومی اخبارات روزنامہ جہاد، روزنامہ پاکستان، آج نیوز ٹی وی کے ساتھ بھی کام کیا اور شروع دن سے 92 نیوز کے ساتھ وابستہ رہے، اپنے صحافتی کیرئیر کے دوران دہشت گردی اور جرائم سمیت متعدد شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا مںوایا۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

scroll to top