بخت زمان یوسفزئی : سینئر تجزیہ کار
کہتے ہیں کہ اپنے لئے تو سبھی جیتے ہیں لیکن زندگی گزارنے کا اصل حق وہی لوگ بطریق احسن ادا کرتے ہیں جو اپنی ذات کے حصار سے نکل کر دوسروں کے بارے میں سوچتے ہیں ، ان کے لئے جیتے ہیں ، ان کی مدد کرتے ہیں اور لوگوں کی زندگیوں میں سکون، راحت اور اطمینان پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہی گنتی کے چند لوگ ہیں جو ہر معاشرے کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور معاشرہ انہی کی وجہ سے قائم و دائم رہتا ہے ۔ یقیناً یہ افراد لوگوں کے دلوں میں بسنے کے باعث اللہ کے پسندیدہ لوگوں کا مقام حاصل کرتے ہیں۔ نفسا نفسی کے اس دور میں جہاں ہر کوئ اپنے پسینے میں ڈوبا ہوا ہے ، ضلع صوابی کے تاریخی گاؤں شاہ منصور میں قائم فلاحی تنظیم ( بیدار زلمے ) دن، رات غربا، مساکین، یتیموں، بیواؤں، بے روزگاروں اور غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی امداد کا بیڑہ اٹھاۓ ہوۓ ہیں۔
بیدار زلمے فلاحی تنظیم کا قیام 1992 میں لایا گیا اور پروفیسر اظہارالحق اس کے بانی اور روح رواں تھے۔ پروفیسر اظہار الحق نے جس نیک کام کی بنیاد رکھی اس کے بعد اُن کے ہم خیال لوگ اس کاروان میں شامل ہوتے گۓ اور آج اللہ کے فضل و کرم سے یہ تنظیم اپنی کارکردگی اور فلاحی سرگرمیوں کو ایک طویل فہرست کی وجہ سے نہ صرف ملک بھر، بلکہ بیرونی ممالک میں بھی اپنا ایک تشخص، ساکھ اور کریڈییبلٹی رکھتی ہے۔
آج کل بیدار زلمے فلاحی تنظیم کی مالی معاونت کا ذمہ علاقے کے ایک شریف النفس ، باکردار، دیانتدار اور انسانیت سے محبت کرنے والے حاجی محمد وصال صاحب نے اٹھایا ہے۔ اس نیک کام میں ان کے سبھی فرزند اور بالخصوص سلمان وصال بھی اپنے والد گرامی کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور دیار غیر میں بیٹھ کر اپنے لوگوں کی محبت اور خدمت کے جذبے سے لبریز ہیں ۔ اس سفر میں ان کی ساتھ نورالامین، نظار یوسفزئ، صدیق خان، شاہ فیصل اور ان کی ٹیم کا ارکان میں معاذ خان، یاسر وصال اور ایسے کئ باصلاحیت نوجوان شامل ہیں جنہوں نے اپنی زندگیاں خدمت خلق کے لئے وقف کر رکھی ہیں۔ حاجی محمد وصال اور سلمان وصال کی کاوشوں سے گذشتہ تقریباً ایک ماہ کے دوران چھ سو سے زائد خاندانوں کو راشن پہنچایا جا چکا ہے۔ ان میں یتیموں، بیواؤں اور مسکینوں کے علاوہ وہ لوگ بھی شامل ہیں جو کرونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگار ہو چکے ہیں۔ یہ سلسلہ جو صرف ضلع صوابی تک محدود نہیں بلکہ صوبے اور ملک کے کونے کونے تک پھیل رہا ہے، ابھی جاری ہے۔
اس کے علاوہ پچاس سے زائد مساجد میں سینی ٹائزرز ور صابن فراہم کیے جا چکے ہیں اور یہ سلسلہ بھی جاری ہے۔ گلی کوچوں کی صفائ ستھرائ ، بلڈ ڈونیشن اور اپنی مدد آپ کے تحت مختلف فلاحی کام بیدار زلمے کے منشور کا لازمی حصہ ہیں۔ اپنے لوگوں کے لئے ان کی خدمات کا ذکر کرتے ہوۓ بتاتا چلوں کہ وصال فیملی کی بے شمار سرگرمیاں سال بھر جاری رہتی ہیں لیکن ان میں ایک قابل ذکر کارنامہ یہ بھی ہے کہ سلمان وصال نے شاہ منصور زلمی کے نام سے کرکٹ ٹیم بھی بنا رکھی ہے جس میں علاقے کے باصلاحیت نوجوان کھیلتے ہیں۔ یہ ٹیم دو مرتبہ صوابی پریمئر لیگ جیت چکی ہے ۔ اس ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے میں سلمان وصال کے ساتھ ساتھ اس وقت کے ڈی پی او سید خالد ہمدانی اور پی سی بی کے زونل چئرمین امیرنوا خان کا کردار بھی نمایاں رہا۔
کہنے کا مقصد یہ ہے کہ شاہ منصور کی وصال فیملی علاقے کے امن ، خوشحالی، ترقی اور نوجوانوں کو تعمیری سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے، کھیلوں کے میدان آباد کرنے ، ہر شخص کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے ، مستحقین کی امداد کرنے ، صفائ ستھرائ ، خون کے عطیات اور بالخصوص موجودہ حالات اور رمضان المبارک میں صدقات و خیرات کے ذریعے بے شمار گھروں کے چولہے جلتے رہنے کا باعث بنی ہوئ ہے۔ اللہ تعالی ان کو اس کار خیر کے بدلے اجر عظیم عطا فرماۓ او دیگر مخیر حضرات کو بھی اس تنظیم کی تقلید کرتے ہوۓ بے سہاروں کا سہارا بننے کے روش اپنانی چاہئے تاکہ غربا کے لئے روح اور جسم کا رشتہ برقرار رکھنے میں آسانی ہو ۔ آمین