سیدرسول بیٹنی

کانفرنس کے مرکزی میزبان شعبہ سوشل ورک ڈاکٹر شکیل احمد نے افتتاحی تقریر کے دوران مندوبین پر زور دیا کہ مثبت سماجی رویوں کو سماجی تبدیلی میں بدلنا ایک چیلنج ہے جس کیلئے وہ ہم تن تیار ہیں اس موقع پر انھوں نے کانفرنس کے آرگنائزر ڈاکٹر محمد ابرار خان کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر ابرار کی کوششوں سے کانفرنس کے انعقاد کو ممکن بنایا گیا ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے پروفیسر و بین الاقوامی تعلقات کے سربراہ مائیکل برنٹ نے کہا کہ موجودہ صدی کی ترقی گزشتہ دو صدیوں کی سوشل ورک کی مرہون منت ہے کیونکہ انسداد غلامی کی تحریک سے لے کر آئی ای آر سی کا قیام سوشل ورکرز کی مرہون منت ہے۔
انھون نے مقامی و بین الاقوامی تنظیموں کو غیر سیاسی وابستگی برقرار رکھنا پر زور دیا۔ مائیکل برنٹ نے مزید کہا کہ موجودہ امریکی صدر کی امیگریشن مخالف سرگرمیوں نے سوشل ورکرز اور کمیونٹی ورکرز کو ایک پلیٹ فارم پر لاکھڑا کیا ہے جس سے مثبت تبدیلیوں کا امکان ہے۔
اس موقع پر افتتاحی نشست کے صدر اور پرو وائس پروفیسر جوہر علی نے کہا کہ موجودہ سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ کی ترقی میں پروفیسر کرم الہی ، پروفیسر سارہ صفدر اور پروفیسر سید سجاد حسین شاہ کی علمی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔
انھوں نے سوشل ویلفئر ڈیپارٹمنٹ میں سوشل ورک کی حامل تعلیمی پس منظر رکھنے والی شخصیات کا نہ ہونہ کا سماجی ترقی اورانصاف پر پڑنے والے منفی اثرات پر افسوس کا اظہار کیا ۔
کانفرنس کے ابتدائی سیشنز سے دیگر خطاب کرنے والی مہمان شخصیات میں پروفیسر سارہ صفدر ، شعبہ جرمیات پروفیسر بشارت حسین شانل تھے اس موقع پر دیگر اہم شرکاء میں رنرا یونیورسٹی کابل سے وائس چانسلر ارشد خان ،یو این وومن سے زینب قیصر خان ، معروف سماجی کارکن جہانزیب خان اور اسلامک ریلیف سے حسین علی اعوان نے خصوصی طور پر شرکت کی۔