پشاور بورڈ بازار یا پختونخوا میں چھوٹا کابل

Main-Pic-scaled-e1583054626215.jpg

اسلام گل آفریدی

پشاور:افغانستان میں پچھلے 40 سال سے جنگ وجدل کے حالات رہے ہیں جس کی بدولت لاکھوں کی تعداد میں افغان باشندے پڑوسی ممالک پاکستان اور ایران میں مہاجرت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ملک میں امن کے نہ ہونے کی وجہ سے دنیا کے جس حصے میں  افغان باشندے  آباد ہوئے ہیں تو وہاں اپنے تہذیب وتمدن اور افغان ثقافت کے آثار بھی چھوڑے ۔آئیے قارئین آج آپ کو پشاور ایک بازار کی کہانی بتاتے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے مرکزی شہر پشاور کے شمال مغرب میں واقع بورڈ بازار کو چھوٹے کابل سے بھی جانا جاتا ہے۔ مذکورہ بازار ناصرباغ نہر پر واقع ہے جو 40 سال پہلے افغان جنگ کے نتیجے میں بڑی تعداد میں مہاجرین کے آمد کے بعد قائم ہوا جوکہ آج کل ایک بڑی تجارتی مرکز میں تبدیل ہوچکا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین کے مطابق موجودہ وقت میں 25 لاکھ رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ افغان باشندے پاکستان میں زندگی گزاررہے ہیں۔  بورڈ بازار میں 2 ہزار سے زیادہ دوکانیں ہیں جہاں پر وہ تمام چیزیں با آسانی دستیاب ہیں جو افغانستان کے مرکزی شہر کابل میں ملتے ہیں۔ یہاں پر کھانے کے لئے افغان کابلی پلاؤ، منتو،افغانی برگر،سیخ تکہ اور خشک میوجات کے خریداری  کے لیے دور دور سے لوگ آتے ہیں۔

بورڈ بازار میں افغان خواتین کے روایتی ملبوسات جو مہاجر خواتین گھر وں میں تیارکرکے مقامی دوکانداروں کو فروخت کرتی ہے۔ خریداری کے لئے نہ صرف افغان بلکہ مقامی خواتین کے بھی بڑی تعداد میں خریداری کے لئے آتے ہیں۔

ملک کے مختلف علاقوں میں افغان مہاجرین کے آمد کے بعد کئی اہم تجارتی مراکز قائم ہوئے۔بورڈ بازار میں سڑک کے کنارے جگہ جگہ  آپ کو دف نظر آئینگے جو کہ زیادہ ترافغان خواتین خوشی کے مواقع پر بجاتے ہیں۔

افغان مردوں کے کپڑوں پر کھڑائی کا بہتر کا م بورڈ بازا ر میں ماہر کاریگر کرتے ہیں جو کہ نہ صرف معیار بلکہ پاکستانی ٹیلروں کے نسبت کم قیمت پر بہتر کپڑے تیار کیں جاتے ہیں۔ بعض دکانوں میں آپ کو ایسے قمیص بھی نظر آئینگے جس پر افغان پرچم کھڑائی کرکے بنایا ہو۔

پاکستان اور افغانستان کے پشتون علاقوں میں خواتین بالوں کے سجاوٹ کے لئے پراندے کا استعمال کرتاہے جس کے استعمال میں وقت گزرنے کے ساتھ کافی کمی واقع ہوئی ہے لیکن بورڈ بازار میں اب بھی افغان پراندوں کے مانگ کے بنا ء پر دوکانوں میں مختلف اقسام کے پراندے دوکانوں کے باہر مختلف رنگوں میں آویزاں نظر آئینگے۔

گرمی میں دیسی مشروبات، لسی، سبزی کے مختلف قسم کے آچاراور ناشتے کے لئے افغانی پنیر آپ کو صرف بورڈ بازار سے ہی ملے ئینگے۔دسمبر2014 میں آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کے مسائل میں اضافے کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ انتہائی مشکل حالت میں واپس چلے گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

scroll to top