پشاور:ے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک نے کہا ہے کہ حکومت ڈاکٹروں اور تمام ہیلتھ ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی سے گریز کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے حکومتی فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمین جائزمطالبات کیلئے پرامن احتجاج کا حق رکھتے ہیں، حکومت ان کے جائز مسائل کے حل کی بجائے اختیار کا ناجائز استعمال کرکے انہیں نوکریوں سے فارغ اور دور دراز علاقوں میں تبادلے کررہے ہیں جو کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے نت نئے تجربات اور سولو فلائٹ فیصلوں کی وجہ سے محکمہ صحت کے تمام ملازمین سراپا احتجاج اور سرکاری ہسپتالوں میں غریب مریضوں کے علاج معالجے کے دروازے بند کردیے گئے ہیں۔ ایک منظم کوشش کے ذریعے پرائیویٹ ہسپتالوں کے وارے نیارے ہوگئے ہیں۔
سردارحسین بابک نے کہا کہ حکومت نے محکمہ صحت کو تجربہ گاہ بنادیا ہے اور آئے روز نت نئے تجربات کے ذریعے صوبے کے غریب مریض علاج کیلئے ترس گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت گذشتہ چھ سال سے سرکاری ہسپتالوں میں عوامی فلاحی اصلاحات کی بجائے اپنوں کو نوازنے میں مصروف ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آج سرکاری ہسپتالوں میں دوائیاں ناپید،مختلف ٹیسٹ کروانے کی سہولیات نہ ہونے کے برابر اور مہنگے ترین ٹیسٹ عوام کے بس سے باہر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی قوت کے ذریعے اپنے صوبے کے سرکاری ملازمین کو ہراساں کرنا آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے۔ حکومتی اقدامات سے مسائل میں اضافہ اور غریب عوام کو فائدے کی بجائے نقصان ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہٹ دھرم رویہ ترک کرنا ہوگا اور زمینی حقائق کو تسلیم کرنا ہوگا