اسلام آباد:عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخارحسین نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کو بارش، آندھی یا طوفان نہیں روک سکتا، رات کو شدید بارش ہوئی لیکن شرکاء کے جذبے بلند ہیں جس سے پورا پاکستان اندازہ لگاسکتا ہے کہ وہ اپنی منزل پانے اور جمہوریت کو بچانے میں کتنے سنجیدہ ہیں۔
اسلام آباد میں شدید بارش کے بعد ایچ نائن گراؤنڈ میں آزادی مارچ کے شرکاء سے گفتگو کے دوران اے این پی کے مرکزی جنرل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ انہیں خوشی ہوئی کہ یہاں موجود لوگ بارش اور آندھی کے باجود تر و تازہ ہیں۔ شرکاء کے ساتھ ملاقات کے دوران انہوں نے حوصلہ افزائی کی اور انکی خیریت دریافت کی۔
اس موقع انہوں نے کہا کہ اے این پی مارچ کے شرکاء کے ساتھ کھڑی ہیں اور انہیں اکیلے نہیں چھوڑیں گے۔جیسا کہ تقریر میں کہا تھا کہ گولیوں اور بارش سے ڈرنے والے نہیں، اسی طرح عملی طور پر کیمپ آمد کا مقصد یہی تھا کہ بارشوں سے ڈرنے والے کبھی منزل نہیں پاسکتے۔ ہم نے ماضی میں آنسوگیس، لاٹھی چارج اور آمرحکمرانوں کے بدترین ظلم کا مقابلہ کیا ہے،جمہوریت کیلئے پہلے بھی قربانی دے چکے ہیں اور آگے بھی دیتے رہیں گے۔
میاں افتخارحسین نے کہا کہ پاکستان کے بقا کو جو خطرہ ہے خداکرے کہ یہ خطرہ جلد ختم ہو،ملک میں امن قائم ہو، انصاف کا بول بالا ہو اور آئین کی بالادستی ہو جس کیلئے آزادی مارچ کے شرکاء جدوجہد کررہے ہیں۔یہاں آنے اور بیٹھنے کا مقصد ملک میں آئین کی اصل حکمرانی کی بحالی،خودمختاری کا تحفظ،انسانی حقوق کا دفاع اور آئین میں موجود اسلامی شقوں کی تحفظ ہے۔
رہبرکمیٹی اور حکومتی مذاکراتی ٹیم کے درمیان بات چیت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دونوں فریق ابھی تک اپنے اپنے موقف پر قائم ہیں اور اپوزیشن استعفے، فوج کی مداخلت کے بغیر دوبارہ شفاف انتخابات اور آئین کی بالادستی کے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
شدید مشکلات کے باوجود آزادی مارچ کے شرکاء ابھی تک اسی جذبے کے ساتھ شریک ہیں جس سے ان کے حوصلے اور حقوق کیلئے جنگ کی کوششوں کی سنجیدگی کا پتہ چلتا ہے،ہم بتانا چاہتے ہیں کہ مرکزی حکومت کو ہمارے حقوق اور خودمختاری ماننی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا سیاسی نظریہ الگ ہے لیکن جب قوم پر کوئی مصیبت آئیگی تو ہم جمہوری قوتوں کیساتھ کھڑے رہیں گے جیسا کہ آج ملک پر برا وقت آگیا ہے تو ہم جمعیت علمائے اسلام سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے ہمراہ آزادی مارچ کے شرکاء کیساتھ کھڑے ہیں۔