صحافیوں کو سائبرسیکیورٹی پر تربیت اور فری انٹرنیٹ سہولت دے رہے ہیں،کامران بنگش

36023847-46ba-4c2f-8ad2-87446bfcabd9.jpg

پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش نے کہا ہے کہ محکمہ سائنس و آئی ٹی جس طرح دیگر شعبوں میں ڈیجیٹلائزیشن کی جانب کام کرنے میں آگے ہے اسی طرح صحافیوں کے لئے بھی خاطرخواہ اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ خیبرپختونخوا کے صحافی پیشہ ورانہ امور کو سرانجام دینے میں جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہوں۔

ان خیالات کا اظہار منگل کو معاون خصوصی نے ایک مقامی خبر رساں ادارے کی جانب سے پشاور میں خیبرپختونخوا کے مقامی صحافیوں کے لئے سیٹیزن جرنلزم پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ہمارے ڈیپارٹمنٹ نے پہلے ہی سے سائبر سیکیورٹی پر کئی صحافیوں کو تربیت دیا ہے جبکہ مستقبل میں مزید صحافییوں کو یہ تربیت دیں گے تاکہ ان کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں کوئی رکاوٹ نہ ہو اور اپنا کام بغیر کسی روکاوٹ کے آگے بڑھاتے جائیں۔

کامران بنگش نے صحافی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کے سافٹ امیج دکھانے میں اپنا کردار کریں اور جہاں کہیں انتظامیہ کی غلطی یا خامی نظر آئے ان کو بھی پیشہ وارانہ رپورٹنگ سے عوامی نمائندوں کے نوٹس میں لے آئیں تاکہ تبدیلی کے اس سفر کو حکومت اور صحافی اپنی منزل مقصود تک پہنچانے میں ہم سفر ہوں۔

انہوں نے  سیٹیزن جرنلزم پر پیشہ ورانہ تربیت دینے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جہاں کہیں ٹی وی چینلز یا اخبارات والے باقاعدہ طور پر نہیں پہنچ سکتے تو وہاں پر موبائل فون کے ذریعے لوگوں کے مسائل انتظامیہ کے نوٹس میلانا اور وہاں کی سافٹ امیج دنیا کے سامنے پیش کرنا یقیناً بڑی کوشش ہے اور یہ ایک قابل تعریف قدم ہے۔

کامران بنگش نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو اب بھی کئی چیلنجز درپیش ہیں جس کی وجہ سے اکثر ایسے علاقے نظروں سے اوجھل ہوجاتے ہیں جہاں مسائل ہیں لہذا صحافی اس دائرے میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

صحافیوں کے لئے محکمہ سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کامران بنگش نے واضح کیا کہ نومبر کے پہلے ہفتے میں پشاور پریس کلب کو فری وائی فائی کی سہولت فراہم کرلیں گے جس سے وہاں پر سینکڑوں صحافیوں کو فری انٹرنیٹ سہولت مہیاہوگی۔

تقریب کے آخر میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش نے سیٹزن صحافت کی مد میں پوزیشنز لینے والے صحافیوں میں انعامات بھی تقسیم کئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

scroll to top