پشاور: قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کریں گی کیونکہ عوام پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے سخت نالاں ہیں۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو وطن کور پشاور میں صوبہ بھر سے آئے ہوئے پارٹی کے قائدین کے ایک اجلاس سے خطاب کے دورا ن کیا۔ اجلاس میں آزادی مارچ میں شرکت کے لئے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندرحیات خان شیرپاؤ اور دیگر رہنماؤں نے اجلاس میں شرکت کیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 31 اکتوبر کو ملی رہبر آفتاب آحمد خان شیرپاؤچارسدہ سے پارٹی کارکنوں کے کاروان کی قیادت کرتے ہوئے اسلام آباد کی جانب مارچ کا آغازکریں گے۔آفتاب شیرپاؤ نے پارٹی کے صوبائی اور ضلعی عہدیداروں پرزور دیا کہ آزادی مارچ میں کارکنان کی بھرپور شرکت یقینی بنانے کے لئے اپنی کوششیں تیز کردیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکارہے اورمارچ کے شرکاء کے لئے روکاٹیں پیدا کی جا سکتی ہیں لہذا کارکن ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار رہیں۔
آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ مارچ کا مقصد سلیکٹڈ حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنا اور جمہوریت کو مظبوط کرناہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کی تو قعات پر پورااترنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اوربے روزگاری نے عوام کا جینا محال کر دیاہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے چار بنیادی مطالبات ہیں جس میں وزاعظم کا استعفے، عام انتخابات کا انعقادکرانا،فوج کی انتخابات میں عدم مداخلت اورآئین کی اسلامی دفعات کا تحفظ شامل ہیں۔
آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ حکمرانوں کی غلط پالیسوں کی وجہ سے ملک کو عدم استحکام اورانتشارکا سامناہے، عوام حکومت سے شدید متنفرہیں،معیشت کابراحال ہے اوربھاری قرضے لینے کے باوجود بھی ملک معاشی طورپر مفلوج ہوچکاہے۔انہوں نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنماؤں مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری اورحافظ حمداللہ کی شہریت منسوخ کرنے کی مذمت کی۔