اسلام آباد : جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ موجودہ حکمران ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکے ہیں اگر انہیں مزید مہلت دی گئی تو پاکستان کو بچانا مشکل ہوجائے گا ، کشمیر کے بارے میں حکومت کا اب تک کوئی واضح موقف سامنے نہیں آیا ہے، کشمیر کو بیچنے کے بعد اب گلگت بلتستان کی باری ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں جے یوآئی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کے دوران کیا مولانا فضل الرحمن نے مذیدکہا کہ جدوجہد آزادی کا وقت ایک بار پھر آگیا ہے،آزادی انسان کا پیدائشی حق ہے مگرعالمی استعمار نے ہماری آزادی چھین لی ہے
انہوں نے کہاکہ طاقتور سے ٹکر نہ لینا بزدلوں کا فلسفہ ہے بہادر لوگوں کا فلسفہ طاقتوروں سے پوری قوت سے ٹکرانا ہے انہوں نے کہاکہ علماء اہل علم و اہل مساجد دل سے خوف نکال کر آزادی مارچ میں شرکت کریں انہوںنے کہاکہ دینی مدارس قربانی کی کھالیں،چندہ چھننے اورفورتھ شیڈول کا خوف نکال دیں۔
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ نے کہا کہ ہم دو باتیں لیکر میدان میں اترے ہیں ہمارا تعلق سیاست سے ہے ہم سیاست کو انبیاء کرام کی سنت سمجھتے ہیں ،ہم پاکستان کی پارلیمانی سیاست کو بخوبی سمجھتے جانتے ہیں ،ہم جمہوری ماحول کے علمبردار ہیںہم الیکشن کی اہمیت کو بخوبی جانتے ہیں یہ حکومت ناجائز اور نااہل ہے،نااہل ناجائز حکمرانوں نے عوام کو کرب میں مبتلا کردیا ہے،عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے کہ موجودہ حکومت نے 15 سے 20 لاکھ نوجوانوں کو بے روزگارکردیا ہے،تاجر ٹیکسوں کی بھرمار اور پابندیوں کیوجہ سے پریشان ہیں صحت کا محکمہ تباہ برباد کردیا گیا ہے ،ترقیاتی کام رک گئے فیکٹریاں بند ہوگئیں ،چین کو ہم نے ناراض کردیا ہے ہندوستان کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں افغانستان اور ایران کے ساتھ بھی حالات جنگ کی سمت جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک نااہل حکومت ہے اس کا مذید اقتدار میں رہنا ملکی سلامتی کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں، آزادی مارچ میں سب جماعتیں آئینگی کیونکہ ایسے حالات پیدا ہوگئے کوئی بھی سیاسی جماعت آزادی مارچ سے پیچھے نہیں ہٹے گی ہم سب نے مل کر ملک کو آزادی دلانی ہے آزادی مارچ میں پندرہ لاکھ لوگ جمع کرینگے۔