جامعہ پشاور کی جانب سے "سمر سکول آف سوشل ورک” اختتام پزیر

69262384_10215766581378285_1283886748362866688_n.jpg

سیدرسول بیٹنی

پشاور: طلباء کو شعبہ سوشل ورک کی طرف متوجہ کرنے کیلئے جامعہ پشاور کی جانب سے "پہلا نیشنل سمر سکول آف سوشل ورک” کا انعقاد کیاگیا۔تین روزہ سمر سکول کا مقصد ملک بھر کے نوجوان سوشل ورکروں کو انسانی خدمات کے حوالے سے  آپس میں اتفاق رائے ، روابط اور  اس کے علاوہ بین الاصوبائی ہم آہنگی پیدا کرنا تھا۔

سمر سکول جامعہ پشاور کے شعبہ سوشل ورک اور فلاحی ادارے "کمیونٹی ورلڈ سروس” کے مشترکہ کاوشوں سے ترتیب دیا گیا تھا جس  میں جامعہ پشاور،جامعہ پنجاب اور جامعہ سندھ ،جامشورو  کے شعبہ سوشل ورک میں زیر تعلیم 30 کے قریب طلباء وطالبات نے شرکت کی۔

سمر سکول میں سوشل ورک کے ماہرین نے نوجوان طلباء وطالبات کو شعبہ سوشل ورک کی اہمیت،معاشرے کی ترقی میں نوجوان نسل کا کردار ،برداشت اور مکالمے کی فضاء کو فروغٖ،شخصیت سازی،حقیقت پسندانہ سوچ کی اپنائیت  اور معاشرتی ترقی کے مختلف موضاعات پر لیکچر دئیے گئے جس میں شرکاء نے خوب دلچسپی لی اور ماہرین سے اُن کے اذہان میں پیدا ہونے والی سوالات پوچھے گئے۔

سمر سکول میں شرکاء نے باڑہ گلی کیمپس صفائی مہم ،کلچر نائٹ کے علاوہ مختلف تخلیقی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔

سمر سکول کے مہمان خصوصی جاپان کے مشہور سوشل ورکر ماسکی اوہاشی نے "دی پشاور پوسٹ ” کو بتایا کہ جامعہ پشاور کے شعبہ سوشل ورک کی طرف اس سمر سکول کا انعقاد واقعی ایک زبردست اور قابل تعریف اقدام ہے،ایسے پروگرامز کو ترجیحی بنیادوں پر پروموٹ کرنا چاہیے تاکہ پاکستان کے اندر بین الاصوبائی ہم آہنگی اور نوجوان سماجی کارکنوں کے درمیان مکالمے اور برداشت کی کلچر کو فروغ ملے۔

سمر سکول میں شریک شعبہ سوشل ورک میں زیر تعلیم نوجوان طالبہ دعا ریاض نے بتایا کہ اس سمر سکول سے میں نے بہت کچھ سیکھا کیونکہ یہاں آنے والے شعبہ سوشل ورک کے ماہرین نے انتہائی خوبصورت اور سبق آموز لیکچر دئیے جس میں سیکھنے کیلئے بہت کچھ تھا۔

انہوں نے کہا کہ سکول کا ماحول دوستانہ تھا جس میں بلا تفریق کے لڑکیاں بھی ہر سرگرمی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھی۔دعا نے کہا کہ ٹرینر ماسکی اوہاشی نے اپنے لیکچر میں جاپان کی تاریخ ،سیاسی نظام اور وہاں ہونے والی سماجی سرگرمیوں پر تٖفصیل سے بات کی جس سے ہمیں جاپان کے حوالے کافی معلومات حاصل ہوئی۔

سماجی کارکن اور خاتون ٹرینر شگفتہ خالیق نے کہا کہ ایسے سرگرمیوں سے نوجوان نسل تعمیری اور تخلیقی سوچ کی طرف متوجہ ہوگی اور اپنے معاشرے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرینگے جس سے لوگوں کے درمیان امن اور بھائی چارے کی فضاء کو فروغ ملے گا۔

جامعہ پنجاب کے شعبہ سوشل ورک کے اسسٹنٹ پروفیسر ارشد عباسی نے بتایا کہ پشاور یونیورسٹی کا یہ "سمر سکول آف سوشل ورک” طلباء وطالبات کیلئے بہت مفید رہا کیونکہ سکول کے  تمام سرگرمیوں میں شرکاء نے خوب حصہ لیا اور ایک دوسرے سے سیکھا۔انہوں نے کہا کہ طلباء کا نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ اپنی ثقافتی سرگرمیوں میں حصہ لینا واقعی ایک خوش آئند اقدام ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

scroll to top