پشاور: چترال کی تاریخی اور قدیم وادی کیلاش کا صدیوں پرانا اوچاؤ تہوار وادی بمبوریت کیلاش میں 20 اگست سے شروع ہوگا جو کہ 22 اگست تک جاری رہے گا ، ملکی اور غیرملکی سیاحوں کی کثیر تعداد نے چترال اور کیلاش وادی کا رخ کرنا شروع کردیا۔
تین روزہ فیسٹیول میں کیلاش قبیلے کی عوام موسم گرما کی سخت دھوپ میں گندم فصل کی کٹائی کرکے اسے نیچے آبادی میں لاتے ہیں جس کے ساتھ چرواہوں کو بھی ساتھ لایا جاتا ہے تاہم اس کےساتھ ساتھ وہ مکھن بھی لاتے ہیں جس کو بعد میں اپنے ہمسایوں اور ملکی وغیر ملکی سیاحوں میں خوشی کے طور پر تقسیم کیا جاتا ہے ،
تفصیلات کے مطابق ہرسال منایا جانے والا اوچل / اوچاؤ فیسٹیول اگست کے مہینے میں کیلاش کی وادی بمبوریت سمیت انیش ، برون اور کراکل وادی کے چھوٹے گاؤںمیں بھی منایا جاتا ہے ، تاہم سب سے بڑا میلہ بمبوریت میں سجتا ہے ،
فیسٹیول کے دوسرے روز 21 اگست کو وادی رمبور میں نوجوان مرد وخواتین ڈانسنگ ہال میں جمع ہوتے ہیں جبکہ پہاڑی علاقوں سے لایا ہوا مکھن وہاں ہمسایوں اور سیاحوں میں تقسیم کیا جاتا ہے جبکہ اس کے بعدخوشی میں رقص کیا جاتا ہے۔
22 اگست کی رات کو فیسٹیول میں رات دیر تک موسیقی کی محفل منعقد ہوتی ہے جو کہ رات گئے تک جاری رہتی ہے ،اس تہوار کے آنے سے قبل جولائی کے مہینے کے شرو ع میں رنات ڈانس، (نوجوان لڑکے اور لڑکیاں) مل کر رقص کرتے ہیں، یہ رقص جوار کی فصل کی کٹائی کے بعد کیا جاتا ہے ۔