ٹانک :خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ٹانک سے ڈھائی ماہ قبل سے اغوا کیے جانے والے اسسٹنٹ کمشنر ایف بی آر ریاض میانی اور تحصیلدار گل دراز رہا کر دیے گئے۔
ہمارے نمائندے ادریس خان کے مطابق دونوں مغوی اہلکار آج پاک افغان سرحد کے قریب رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔نمائندے کے مطابق ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان نعمان افضل آفریدی نے دونوں مغوی اہلکاروں کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔
دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر ریاض میانی کے بھانجے اکرام نے دی پشاور پوسٹ کو بتایا کہ رہائی کے بعد ان کی اپنے بھائی ریاض سے بات ہوئی ہے تاہم تاحال وہ نہیں پہنچے ہیں۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل ریاض میانی اور گل دراز کی ایک ویڈیو جاری ہوئی تھی جس میں انہوں نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ اغواکاروں کے مطالبات مان لیے جائیں تاکہ انہیں رہائی مل سکے۔
ویڈیو 5 جولائی کو ریکارڈ کی گئی تھی جس میں اسسٹنٹ کمشنر ایف بی آر کا کہنا تھا کہ 24 اپریل کو ٹانک میں والدہ کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد وہ اپنے خاندان کے تین دیگر افراد کے ہمراہ جارہے تھے جب انہیں اغوا کرلیا گیا۔
اسی طرح ویڈیو میں تحصیلدار گل دراز نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ان کی طبیعت ناساز ہے اس لیے ان کی رہائی کا بندوبست کیا جائے۔