ڈیرہ اسماعیل خان: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے بعد ہم قومی اسمبلی کا رخ کرینگے، اگر سلیکٹیڈ وزیر اعظم عمران نیازی نے استعفیٰ نہ دیا تو 13 اپوزیشن جماعتیں ان کی چھٹی کرادینگی، ملک میں اس وقت جمہوریت کے نام پر سول مارش لاء نافذ ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں اے این پی کے سٹی صدر تیمور مروت کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر صوبائی رہنما خورشید خٹک، اے این پی کے ضلعی صدر عمر خطاب شیرانی، شہاب خان ایڈو کیٹ، فہیم جگو، عبدالحکیم استرانہ، انوار اللہ صدیقی و دیگر رہنما موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک سلیکٹیڈ وزیر اعظم ہیں، ان کو غلط طریقے سے اقتدار میں لایا گیا ہے، سیاسی جماعتوں کو دیوار سے لگا دیا گیا ہے۔ آج کہا جا رہا ہے کہ میاں نواز شریف، آصف زرداری اور خیبر پختونخواہ میں عوامی نیشنل پارٹی نے اپنے ادوار میں کوئی کام نہیں کیا جبکہ ہم تمام نے اپنے اپنے دور اقتدار میں عوام کے کام کئے۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اپوزیشن سے چھیڑ خانی نہ کرے، جن کا جو حق ہے ان کو وہ حق دے ورنہ اپوزیشن بھی غیر قانونی اقدامات پر مجبور ہوگی۔ اپوزیشن کے مایوسی کے دن گزر گئے، اب حکومت کی مایوسی کے دن شروع ہوگئے ہیں، اپوزیشن کیلئے اب روشنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کی حکومت مزید نہیں چل سکتی، یہ سہاروں پر چل رہی ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ ملک دشمنی ہے، شرائط کے وقت حکمرانوں کو غریب عوام کا بھی سوچنا چاہئے تھا۔
ان کہ کہنا تھا کہ شروع میں عمران خان نے 90 دن کی بات کی ، ایک سال ہونے کو ہے، حکومت مکمل ناکام ہے، حکومت کو چلتا کرینگے، احتساب ہو مگر غیر جانبدار اس لئے ہم کہہ رہے کہ سب کا ہونا چاہئے۔