پشاور:انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ (آئی ایم یو) کی جانب سے قبائلی اضلاع کی سکولز مانیٹرنگ رپورٹ جاری کردی گئی جس کے مطابق قبائلی اضلاع کے 98 فیصد سکولوں میں اساتذہ کی حاضری 82 فیصد، غیرتدریسی عملے کی حاضری 74 فیصد جبکہ طلباء کی حاضری 62 فیصد رہی ہے۔
آئی ایم یو کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع کے 98 فیصد سکولوں کی مانیٹرنگ مکمل کی گئی جبکہ 2 فیصد سکولوں کی مانیٹرنگ سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر نہ ہو سکی جو جلد کی جائے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 5889 سکولوں میں سے 5788 سکولوں کی مانیٹرنگ کی گئی جن میں سے 45 فیصد سکولوں میں بجلی کی سہولت موجود جبکہ 55 فیصد سکول بجلی کی سہولت سے محروم ہیں۔
اسی طرح 49 فیصد سکولوں میں پینے کا صاف پانی ہے تاہم 51 فیصد سکولوں کے طلباء پانی کی عدم دستیابی کا شکار ہیں۔
علاوہ ازیں 70 فیصد سکولوں میں ٹائلٹ کی سہولت موجود جبکہ 30 فیصد سکولوں میں اس سہولت کا فقدان ہے، 82 فیصد سکولوں کے گردچار دیواری موجود جبکہ 18 فیصد کھلے میدان کا منظر پیش کرتے ہیں۔
دوسری جانب آئی ایم یو رپورٹ کے حوالے سے مشیر تعلیم ضیاء اللہ بنگش کا کہنا تھا کہ انڈپینڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کی رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے رواں مالی سال بجٹ میں قبائلی اضلاع کے لیے تعلیمی شعبے میں 36 ارب فنڈ مختص کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع کے سکولوں میں تعلیمی معیار کی بہتری اور تمام سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔