چیئرمین سینیٹ کے بعد گھر جانے کی باری عمران کی ہے، میاں افتخار حسین

D0HR9vZWoAIk_fW.jpg

پشاور:عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے بعد اگلی باری عمران کی ہے، حکومت جلد رخصت ہو جائے گی، اپوزیشن متحد ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلقہ پی کے 103ضلع مہمند میں اے این پی کے امیدوار نثار خان مہمند کی انتخابی مہم کے دوران بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ چئیرمین سینیٹ گھر جانے والا ہے،حکومت یہ پروپیگنڈہ کرتی رہی کہ اپوزیشن اکھٹی نہیں ہوسکتی،لیکن حاصل بزنجو کی نامزدگی نے طاقتور حلقوں کے پروپیگنڈوں کو نیست و نابود کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے طوفان نے عوام کا جینا مشکل کر دیا ہے،سبسڈیز کا خاتمہ کرکے عوام کو مہنگائی کے دلدل میں دھکیل دیا گیا ہے،چوروں کی حکومت میں روٹی دس روپے کی تھی اور ایمانداروں کے حکومت میں پندرہ روپے کی ہوگئی ہے،ہر چیز پر غریب ٹیکس ادا کررہا ہے اس کے باوجود بھی عوام سے ٹیکسز ادا کرنے کی التجائیں ہورہی ہیں۔

میاں افتخار حسین نے کہا کہ چور چور کا شور مچانے والے سلیکٹڈ وزیر اعظم نے اپنی پارٹی میں سارے چور اکھٹے کرلیے ہیں،آج روپے کی قدر میں اس حد تک کمی ہوگئی ہے کہ افغانی کرنسی بھی پاکستانی کرنسی کی ڈبل ہے،کپتان کی خوبی یہ ہے کہ صادق اور امین ہوکر بھی بہت مہارت سے جھوٹ بول لیتے ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب قبائلی عوام تبدیلی کے جھوٹے نعروں میں نہین آئیں گے،الیکشن میں جیت اے این پی کا مقدر ہے۔ اگر ورکرز اپنے ووٹ کے تقدس اور تحفظ کیلئے نکلے تو کوئی بھی دھاندلی نہیں کرسکتا،انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال انتخابات میں اے این پی کا مینڈیٹ چوری کیا گیا تھا اس بار اے این پی اپنے ووٹ کے تحفظ کیلئے نکلے گی۔

میاں افتخار نے کہا کہ عمران خان کے حواری اور ان کے بچے باہر ملکوں میں زندگیاں گزار رہے ہیں جبکہ ہمارے بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔اے این پی غریبوں کی پارٹی اور پختونوں کی حقوق کی واحد ترجمان ہے۔انہوں نے کہا کہ جب دہشتگردوں کا راج تھا اس وقت صرف اے این پی تھی جو دہشتگردوں کے خلاف میدان میں کھڑی تھی اور اس وجہ سے ہم آج تک ٹارگٹ ہورہے ہیں،اگر اے این پی نہ ہوتی تو آج قبائیلیوں کے گھر گھر میں دہشتگرد ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے قربانیاں دیں،اپنے بچوں کی قربانی دی،دھماکوں اور دھمکیوں کا سامنا کیا اسی وجہ سے پاکستان میں امن کا جھنڈا لہرارہا ہے، انہوں نے کہا کہ آج قبائیلی اضلاع میں جو الیکشن منعقد ہورہے ہیں یہ باچا خان کے خوابوں کی تعبیر ہے،فاٹا انضمام روز اول سے ہمارا مطالبہ تھا،آج فاٹا میں انتخابات ہورہے ہیں،یہ ووٹ اے این پی کی امانت ہے،قبائیلی اپنا ووٹ لالٹین کے حق میں استعمال کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

scroll to top