قبائلی اضلاع کے انتخابات سول انتظامیہ کی زیر نگرانی ہونے چاہیے،آفتاب شیرپاؤ

aftab-ahmed-khan-sherpao-1024-e1555093840757.jpg

پشاور:قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ احتساب عدالت کے جج کی لیک شدہ وڈیو کی تصدیق کیلئے تحقیقات ہونی چاہیے بصورت دیگر اس معاملے سے احتساب کے عمل کے بارے میں شکوک و شہبات پیدا ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے صوبائی اسمبلی کے حلقہ103 تحصیل پڑانگ غار ضلع مہمند میں پارٹی امیدوار کے انتخابی مہم کے سلسلے میںمنعقدہ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجتماع سے قومی وطن پارٹی کے رہنماء سکندر حیات خان شیرپاو اور کیو ڈبلیو پی حلقہ 103مہمند کے امیدوار ملک مصطفٰی خان مہمند کے علاوہ دیگر نے بھی خطاب کیا۔

آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ احتساب کا عمل شفاف اور یکساں ہونا چاہیے نہ کہ اس سے یہ تاثر پیدا ہوں کہ حکومت احتساب کے نام پر اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنا رہی ہے۔ تاجر برادری کی ملک گیر ہڑتال کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے معاشرے کے تمام افراد کیلئے مشکلات پیدا کر دی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ حکومت شروع سے ہی اپنی سمت کھو چکی ہے جس کا اندازہ حکمرانوں کی غیر دانشمندانہ فیصلوں سے لگایا جا سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ایما پر تیار کئے گئے بجٹ سے ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہو گیا جس سے نہ صرف عام آدمی بلکہ سرمایہ کار اور تاجر بھی بری متاثر ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ملک کا بیرونی قرضہ رواں مالی سال کے آخر تک 130ارب ڈالرسے تجاوز کر جائے گا۔

آفتاب شیرپاؤ  نے کہا کہ عمران خان نے ماضی کی حکومتوں پر بڑی کابینہ رکھنے کی بناپر تنقید کا نشانہ بنایالیکن موجودہ حکومت میں وزراء اور مشیروں کی تعدادکو دیکھ کر اندازہ لگا یا جاسکتا ہے کہ اس نے بڑی کابینہ رکھنے کے حوالے ماضی کی تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔

انھوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کو صحیح معنوں میں قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے فاٹا اصلاحات پر من و عن عملدرآمد ہو نا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ اگر قبائلی اضلاع کے عوام کو سہولیات فراہم نہ کی گئی تو اس سے ان کی احساس محرومی میں اضافہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے حساس پولنگ سٹیشن میں فوجی اہلکار تعینات کرنے کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات سول انتظامیہ کی زیر نگرانی ہونے چاہیے کیونکہ فوج کی تعیناتی سے انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھائے جائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

scroll to top