صوبہ خیبرپختونخوا کے محکمہ تعلیم نے خواتین اساتذہ سے کسی بھی مرد کلرک، افسر یا آفیشلز کی جانب سے رابطہ کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق خواتین اساتذہ سے کسی بھی دفتری امور کے لیے صرف خواتین آفیشلز اور خواتین سٹاف ممبران ہی رابطہ کر سکتی ہیں جبکہ محکمہ تعلیم کا کوئی بھی مرد افسر، کلرک یا کوہی بھی اسٹاف ممبر خواتین ٹیچر سے براہِ راست رابطہ نہیں کرسکتا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ خواتین اساتذہ سے کسی بھی مسئلے پر بات کرنے کے لیے بذریعہ ٹیلیفون، واٹس ایپ یا موبائل پر رابطہ کرنے پر بھی پابندی عائد ہوگی۔
اعلامیہ میں خواتین اساتذہ سے رابطہ کرنے کے طریقہ کار کو واضح کرتے ہوئے بتایا گیا کہ خواتین اساتذہ سے ضرورت لاحق ہونے کی صورت میں خاتون ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر(ڈی ای او) کے ساتھ رابطہ کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں اعلامیہ میں کسی بھی مرد سٹاف ممبر یا آفیشل پر خواتین سٹاف ممبران کے خلاف تحقیقات کرنے والی کمیٹی یا انکوائری ٹیم کا حصہ بننے پر بھی پابندی ہوگی۔