پشاور: عوامی نیشنل پارٹی نے سرتاج خان کی شہادت اور اے این پی کے خلاف ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے خلاف خیبر پختونخوا اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرا دیا ہے، توجہ دلاؤ نوٹس اے این پی کے پارلیمانی لیڈر و صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے جمع کرائی ہے۔
اے این پی کے طرف سے توجہ دلاؤ نوٹس میں سپیکر کی توجہ اس جانب مبذول کرائی گئی کہ کچھ روز قبل اے این پی سٹی ڈسٹرکٹ کے صدر سرتاج خان کو دن دیہاڑے تھانے کے قریب موٹر سائیکل سواروں نے بھرے بازار میں فائرنگ کر کے شہید کر دیا،حکومت کی طرف سے قاتلوں کی گرفتاری کے حوالے سے ابھی تک کوئی خاص پیش رفت نظر نہیں آ رہی۔
سردار حسین بابک نے کہا کہ حکومت واقعے کی سنجیدگی کا نوٹس لے اور پارٹی کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن کے اندر قاتلوں کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے،
انہوں نے کہا کہ سرتاج خان کی شہادت کے ایک روز بعد سوات میں اے این پی رہنما عبداللہ یوسفزئی کے بھائی اور بیٹے سمیت تین افراد پر فائرنگ کی گئی تاہم خوش قسمتی سے وہ اس میں محفوظ رہے۔
سردار بابک نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے اور پختونوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں اور مظالم کا سلسلہ بند ہونا چاہئے،صوبے کے عوام خود کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں، جبکہ دہشت گرد جب جہاں جسے چاہیں باآسانی ٹارگٹ کر سکتے ہیں جس سے لوگوں میں احساس محرومی بڑھتا جا رہا ہے،حکومت،خفیہ اداروں اور متعلقہ ذمہ داران کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ادارے اپنی تمام تر توجہ عوام کے تحفظ پر مرکوز رکھیں تاکہ مستقل قیام امن کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بتائے اے این پی کے رہنماؤں کو ٹارگٹ کرنے اور شہید کرنے کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ کب رکے گا؟ حکومت امن و امان کے قیام کا دعوی کر رہی ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے،