سفید احمد
پشاور: خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات، الیکشنز و دیہی ترقی شہرام خان ترکئی نے صوبائی اسمبلی میں بجٹ 20-2019 پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے صوبے کے غریب عوام کو درپیش مسائل کو سامنے رکھ کر عوام دوست بجٹ پیش کیا۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ضم اضلاع، صحت، تعلیم، سیاحت اور مقامی حکومتوں سمیت صوبائی دارالحکومت پشاور اور دیگر کم ترقی یافتہ اضلاع کی اپ لفٹ پر بھرپور توجہ مرکوز رکھی گئی ہے۔
صوبائی وزیر بلدیات کا صوبائی اسمبلی کے بجٹ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپوزیشن کے انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویے کے باوجود اپوزیشن رہنماؤں کی اچھی تجاویز کو بجٹ میں شامل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو تنقید برائے تنقید کی بجائے ہمارے اچھے اقدامات کو سراہنا چاہیے۔
ضم اضلاع کے حوالے سے وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ ان اضلاع کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے خطیر رقم رکھنا صوبائی حکومت کا احسن اقدام ہے۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ ضم اضلاع کی ترقی کے لیے 62 بلین روپے رکھے گئے ہیں جو کہ وہاں کی عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لیے استعمال ہوں گے۔
صوبے کی معیشت کے حوالے سے شہرام خان ترکئی نے کہا کہ اسے ترقی دینے کے لیے سیاحتی صنعت کو فروغ دیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے محکمہ بلدیات اور محکمہ سیاحت مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں سیاحت کی زیادہ مواقع موجود ہیں ان علاقوں کو زیادہ ترقی دی جائے گی۔
پشاور کی ترقی اور صفائی کے حوالے سے وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ صوبائی دارلحکومت کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمپنی پشاور کو 2 ارب روپے مہیا کیے جائیں گے جبکہ شہر کی ترقی اور اپ لفٹ کے لئے 4.5 ارب روپے رکھے گئے ہیں جو کہ رنگ روڈ، نیو بس اسٹینڈ، ریگی ماڈل ٹاؤن کی تعمیر و بحالی پر خرچ کیے جائیں گے۔
صوبائی وزیر کا اسمبلی اجلاس سے خطاب میں کہنا تھاکہ ٹانک میں ہمارا ایم پی اے اور ایم این اے نہ ہونے کے باوجود ضلع کو اپ لفٹ اور بیوٹیفکیشن پروجیکٹ میں شامل کیا۔ اسی طرح ضلع کرک میں گیس کی فراہمی کے لیے کام کیا جا رہا ہے جبکہ ضلع اپر دیر کی ترقی کے لیے بھی اس بجٹ میں فنڈز رکھے ہیں۔