پشاور : عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع انتخابات کیلئے حکومت خود حالات خراب کر رہی ہے، امیدواروں کو سیکورٹی دینے کی بجائے آیت الکرسی کی تلقین کی جا رہی ہے تاہم اے این پی الیکشن میں کسی کیلئے میدان خالی نہیں چھوڑے گی۔
انہوں نے باچا خان مرکز میں قبائلی اضلاع کے انتخابات میں ضلع مہمند کیلئے قائم کی گئی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ اے این پی واحد سیاسی جماعت ہے جو عوامی حقوق کا تحفظ کرنا جانتی ہے۔
اجلاس میں اے این پی مہمند کے امیدوار نثار خان مہمند، حضرت خان مہمند اور کمیٹی ممبران شیر شاہ خان، حمایت اللہ مایار،اے این پی چارسدہ کے ضلعی صدر شکیل بشیر خان، سابق صدر قاسم علی خان اور کمال ناصر خان نے خصوصی شرکت کی۔
اجلاس میں ضلع مہمند کے دونوں حلقوں پی کے103اور104میں الیکشن کی تیاریوں و ضروریات کا جائزہ لیا گیا،اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ مہمند کے ساتھ بارڈر قریب ہونے کے باعث چارسدہ کو انتہائی اہمیت حاصل ہے لہٰذا چارسدہ کے ساتھیوں کو انتخابی مہم بھرپور انداز میں چلانے کی ہدایت کی گئی۔
میاں افتخار حسین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہمند ضلع میں پینے کا پانی نایاب ہے لیکن حکومت کی طرف سے اس جانب سنجیدگی سے غور نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم کی تکمیل کے بعد سب سے پہلے اس علاقے میں پینے کے پانی کا مسئلہ حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وہاں سیکورٹی کے حوالے سے خدشات و تحفظات موجود ہیں، تمام انتخابی امیدواروں کو سیکورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن انتظامیہ سیکورٹی دینے کی بجائے آیت الکرسی کی تلقین کر رہی ہے،انہوں نے کہا کہ کسی بھی نقصان کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ باجوڑ میں مولانا گل داد پر حملہ ہو چکا ہے جس میں وہ بچ گئے لیکن ایک قیمتی انسانی جان ضائع ہو گئی،انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلع میں تباہ حال گھروں کا ازسر نو سروے کر کے تخمینہ لگایا جائے اور نقصانات کے برابر متاثرین کو رقم ادا کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں ہونے والے انتخابات حکومتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے تذبذب کا شکار ہیں اور صورتحال ابھی تک غیر یقینی ہے، دیگر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لئے بغیر حکومت کی طرف سے کئے گئے فیصلے پری پول رگنگ کی کوشش ہے۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ وزیراعطم نے قبائلی اضلاع میں دوروں کے دوران سیاسی رشوت کے اعلانات کئے، انہوں نے خبردار کیا کہ قبائلی انتخابات میں 25جولائی کی طرح عوامی مینڈیٹ پر ڈاکی ڈالنے کی کوشش کی گئی تو صورتحال خطرناک طرف جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال انتخابی مہم کے دوران ہارون بلور کو شہید کر دیا گیا جبکہ اس بار مولانا گل داد پر بم حملہ اسی سلسلے کی کڑی ہے،انہوں نے پختونوں سے اپیل کی کہ خطے کی خوشحالی اور اپنے محفوظ مستقبل کیلئے اے این پی کے امیدواروں کے ہاتھ مضبوط کریں اور انہیں کامیاب کر کے اپنی آنے والی نسلوں کا مستقبل بہتر بنائیں۔